اسلام آباد (صباح نیوز)قومی اسمبلی کے اجلاس ڈپٹی سپیکر زاہداکرم درانی نے متاثرہ ملازمین کی بحالی سے متعلق کمیٹی میں متعلقہ حکام کے پیش نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے اجلاس میں افسران کے پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کے خلاف کاروائی کا انتباہ کردیا ۔ قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو ڈپٹی سپیکر کی صدارت میں ہوا ۔
چیئرمین کمیٹی برائے متاثرین ملازمین و پی پی کے رکن قادر مندوخیل نے اجلاس میں بتایا کہ پارلیمنٹ نے متاثرہ ملازمین کے لئے کمیٹی بنائی اور وفاقی وزیر رانا تنویر اپنی وزارت کے حکام کو ہدایت دی کہ کمیٹی کی سفارشات کو تسلیم کیا جائے ۔یہ کسی کے گھر کی پارلیمان کی کمیٹی ہے۔ سفارشات پر عمل درآمد کرنا سب کی زمہ داری ہے۔ پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی نے کہا کہ سابقہ حکومت نے لوگوں کو بے روزگار کیا۔موجود حکومت بے روزگار لوگوں کو روزگار دے رہی ہے ہمارے بچوں کا کیا قصور ہے جن کو روزگار نہیں ملا۔ ایم این ایز کو بدنام کرنے کے لئے گند اچھالا جاتا ہے پارلمیٹ میں بنی ڈسپنری میں دوائیاں ناپید ہیں پارلیمنٹ لاجز میں کوئی ڈاکٹر میسر نہیں ۔
ڈپٹی سپیکر زاہداکرم درانی نے رولنگ جاری کی کہ متاثرہ ملازمین کی بحالی سے متعلق کمیٹی میں متعلقہ حکام پیش ہوں ایسا نہ ہونے پر متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی کا حکم جاری کیا جائے گا ۔ بعد ازاں شاہدہ رحمانی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ عمران خان کی حکومت کا ایک ہی مشن رہا کہ مخالف سیاستدانوں صحافیوں کو پکڑو اور دہشت گردوں کو چھوڑو۔عمران خان نے سیاسی اور معاشی حوالے سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔وہ دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے کیلیے تیار تھا لیکن سیاستدانوں سے نہیں۔ہمیں خواتین کے حوالے اپنی سوچ کو بدلنا ہو گا۔ایف نان پارک میں شرمناک سانحہ ہوا ہے جس پہ انسانیت شرمندہ ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدکویقینی بنایا جائے۔