صدرمملکت کاشفاء اسپتال کو مریض کا 29 لاکھ روپے کا بل واپس کرنے کا حکم،ہسپتال پر9 لاکھ روپے کاجرمانہ بھی برقرار


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد ہیلتھ  کیئرریگولیٹری اتھارٹی کو شفا ء انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد سے29 لاکھ روپے کی رقم شہری کی بیٹی کو واپس کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ مریض کی موت ہسپتال کے ڈاکٹرز کی طبی غفلت، پیشہ ورانہ بدانتظامی کی وجہ سے ہوئی ہے۔

ایوان صدر میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ہسپتال پر9 لاکھ روپے کے جرمانے کا حکم بھی برقرار رکھا گیا ہے۔صدر نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف ہیلتھ اتھارٹی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ایسے ہی کیس میں شفا پر نہ صرف جرمانہ عائد کیا گیا بلکہ میڈیکل بل واپس کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی۔ شکایت کنندہ مرحومہ کی بیٹی کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر اقتدار محمود دارا v/s شفا انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد کیس میں شکایت کنندہ شہری کو میڈیکل بل بھی واپس کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک قائم شدہ اصول ہے کہ یکساں افراد کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہئے۔ آرٹیکل 24 اور25 کے تحت سب کے ساتھ یکساں سلوک ہمارے آئین کی خصوصیت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہیلتھ کیئر اتھارٹی کا بنیادی مقصد اسلام آباد کے رہائشیوں کو معیاری صحت کی خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ریگولیٹری فریم ورک مہیا کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون کا مقصد تب ہی پورا ہوتا ہے جب شکایت کنندہ کو ہسپتال کی طرف سے کسی غفلت پر ریلیف فراہم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہیلتھ اتھارٹی کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں زیادہ چوکس ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ ہیلتھ اتھارٹی نے شکایات کی چھان بین کے بعد طبی لاپرواہی ثابت ہونے پر 9 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا اور9 لاکھ روپے جرمانہ کی رقم ہیلتھ اتھارٹی نے وصول بھی کر لی۔صدر مملکت نے کہا کہ شفا ہسپتال پر غفلت ثابت ہوتی ہے تاہم ہیلتھ اتھارٹی نے ہسپتال کو شکائت کنندہ کی والدہ کے علاج پر آنے والے میڈیکل بل کی اصل رقم کی ادائیگی محتسب کے حکم کے مطابق نہیں کرائی۔

انہوں نے کہا کہ محتسب کے فیصلے کے خلاف اتھارٹی کی اپیل مسترد کی جاتی ہے، ایک ہفتے میں رقم واپس کی جائے۔ شکایت کنندہ کی والدہ کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔تفصیلات کے مطابق شفا ہسپتال کے ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث ان کی والدہ انتقال کر گئیں۔ شکایت کنندہ نے ہسپتال کے خلاف اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی میں شکایت درج کرائی، اتھارٹی نے غفلت ثابت ہونے پر ہسپتال کو جرمانہ عائد کیا مگر29 لاکھ سے زائد کے میڈیکل بل واپس کرنے کا نہیں کہا۔ شہری نے اتھارٹی کے فیصلے پر نظر ثانی اور میڈیکل بل کی واپسی کیلئے ہدایات جاری کرنے کیلئے محتسب کو درخواست دائر کی تھی۔ وفاقی محتسب نے شہری کے حق میں احکامات جاری کئے تھے مگر اتھارٹی نے صدر مملکت کے پاس اپیل دائر کر دی تھی، تاہم صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انصاف کے تقاضوں کے تحت اپیل کو مسترد کر دیا ہے۔