حیدرآباد(صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان مکمل ناکام ہو گئے ہیں وہ فوری طور پر استعفیٰ دے دیں اور پارلیمنٹ 6ماہ کے لیے مشترکہ حکومت تشکیل دے جو آئندہ بلدیاتی اور عام انتخابات کرائے.
وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ان کے ہمراہ جماعت اسلامی کے صوبائی رہنما عبدالوحیدقریشی ، محمد مسلم ، حافظ طاہر مجید ، عبدالقدوس احمدانی ،ضلع حیدرآباد کے امیر عقیل احمد خان ،عبدالقیوم شیخ اور دیگر بھی موجود تھے .
قبلِ ازیں لیاقت بلوچ نے مدرسہ ریاض العلوم عثمان شاہ گوٹھ میں جمعیت طلبہ عربیہ کے تربیتی اجتماع اور مبارک مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے ھی خطاب کیا انہوں نے کہاکہ ملک اقتصادی دیوالیہ ہو گیا ہے قرضوں کا بوجھ ، مہنگامی کا سونامی ، بے انتظامی ، کرپشن ، تعلیم وصحت کے مسائل اور سیاسی افراتفری سے عام آدمی پریشان ہے کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جہاں پی ٹی آئی کی حکومت نے کارکردگی دکھائی ہو اس دلدل سے نکلنے کا طریقہ یہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی ناکامی کو تسلیم کرتے ہو ئے مستعٰفی ہو جائیں اور پارلیمنٹ6ماہ کی مدت کے لیے مشترکہ حکومت تشکیل دے جو بلدیاتی انتخابات کرائے اور پھر عام انتخابات کا اعلان کیا جائے
انہوں نے کہاکہ تحریک لبیک سے حکومتی وزراء آج معاہدہ کرتے ہیں دوسرے دن توڑ دیتے ہیں پورا ملک اس سے سخت اذیت میں مبتلا ہے ٹی ایل پی کے خلاف حکومت کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہیں تو سپریم کورٹ میں ریفرنس داخل کرے.
انہوں نے کہاکہ بلدچستان میں بھان متی کا کنبہ تھا وہ ٹوٹ گیا یہ لہر اب پنجاب اور پھر وفاق میں بھی آئے گی انہوں نے کہاکہ جہاں تک بلوچستان کے مسائل کا تعلق ہے تو جماعت اسلامی کا بہت واضح موقف ہے کہ سی پیک سے مستفید ہو نے میں سب سے پہلے حق بلوچستان کے ساحلی علاقوں و گوادر کا ہے لیکن ہمیں افسوس ہے کہ موجود ہ حکومت نے سی پیک منصوبہ کو سست کردیا ہے اس کو نقصان پہنچایا ہے انہوں نے کہاکہ ملک کی معاشی حالت دن بدن بگڑ رہی ہے کب تک حکومت کشکول لیکر گھومے گی اور کب تک آئی ایم ایف اور عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے سخت ترین شرائط پر قرضے پہ قرضے لیتی رہے گی.
انہوں نے کہاکہ عمران خان جھوٹے وعدے کرکے حکومت میں آئے نام مدینہ کی طرز حکومت کا ہے لیکن ملک کو سیکولر بنایا جارہا ہے این جی اوز کے منصوبے پایہ تکمیل کئے جارہے ہیں اور آئین سے انحراف ہورہا ہے اداروں کو باہم لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے.
انہوں نے کہاکہ نئے انتخابات الیکٹرونک مشین سے فی الحال ناممکن ہے کیونکہ حکومت کی نیت خراب ہے یہ معاملہ الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ پر چھوڑ دینا چاہیئے انہوں نے کہاکہ نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کی ناکامی سے عوام نے پی ٹی آئی کی طرف دیکھا تھا لیکن اس نے سب سے زیادہ مایوس کیا ہے اب جماعت اسلامی ہی مسائل کا حل نکال سکتی ہے ملک میں اتحادی سیاست ناکام ہو گئی ہے ہم اپنے نام ، جھنڈے اور نشان ترازو پر ہی انتخابات میں حصہ لیں گے.
انہوں نے پیپلزپارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہو ئے کہاکہ سندھ میں بلا شرکتِ غیرے پی پی کی حکومت ہے لیکن عوام نکاسی و فراہمی آب ، تعلیم کی تباہی ، معیشت کی زبوں حالی اور صحت کے ناگفتہ بہ مسائل سے پریشان ہیں ا س نے سندھ کو تباہ و برباد کردیا ہے کوئی ایک شہر یا دیہات بھی ایسا نہیں جس نے پیپلز پارٹی کے دور میں ترقی کی ہو یہاں بدامنی بھی عروج پر ہے سندھ حکومت 18ویں ترمیم سے خود تو فائدہ اٹھارہی ہے لیکن عوام کو بنیادی سہولتیں بھی حاصل نہیں ہیں ـ