اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں اگلے عام انتخابات اکتوبر 2023 میں ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری 2022 کی بنیاد پر ہوں گے۔
ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ سیلاب کی وجہ سے دو صوبے صوبہ سندھ اور بلوچستان بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ ان کی بحالی کے لئے ابھی 6 سے 8 ماہ کا وقت درکار ہے لہذا الیکشن اکتوبر 2023 سے پہلے ممکن نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات کا اعلان ابھی ہو جائے تو سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو کیا پیغام جائے گا۔سابق وزیر اعظم عمران خان کے فوری الیکشن کے مطالبہ کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلہ پر اتفاق کیا تھا کہ ایسے عام انتخابات ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری پر ہی کرائیں جائیں گے جبکہ ا ن کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ عام انتخابات پرانی مردم شماری کی بنیاد پر کرائے گئے تھے اور صوبہ سندھ نے 2023 کے اگلے انتخابات ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کی بنیاد پر کرانے پر اس وقت مشروط طور پر اتفاق کیا تھا۔
اس لیے انہوں نے کہا کہ حکومت کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گی جس سے پورے الیکشن کو متنازعہ بنایا جائے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اپریل 2023 میں، ادارہ شماریات نے باضابطہ طور پر ڈیجیٹل مردم شماری الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حوالے کر دے گا اور اس کے بعد الیکشن کمیشن کو ڈیلیمنشٹن کے لیے چار ماہ کا وقت درکار ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف ڈیلی میل کی من گھڑت کہانی کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فوری طور پر اخبار کے خلاف ایکشن لیا جس کے نتیجہ میں انہوں نے معافی مانگ لی اور وقت نے ثابت کیا کہ کسطرح جھوٹی خبریں شائع کروائیں گئیں۔
جبکہ اسکے برعکس وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فنانشل ٹائمز کی خبر کے خلاف عمران خان نے ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے چیرٹی کا پیسہ اپنی الیکشن کمپین میں لگایا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ جب سے حکومت اقتدار میں آئی ہے متعدد منصوبے شروع کئے گئے ہیں جنہیں پچھلی حکومت نے روک دیا تھا کیونکہ گزشتہ 4 سالوں میں سی پیک منصوبوں میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، موجودہ حکومت نے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی ڈریجنگ کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے جو کہ گزشتہ حکومت نے روک دیا تھا، اسی طرح گوادر کے لئے دو ٹرانسمیشن لائنیں دوبارہ شروع کر دی گئی ہیں اور یہ جنوری 2023 میں فعال ہو جائیں گی۔
اسی طرح اسلام آباد میٹرو بس منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے منصوبہ تکمیل کے قریب ہونے کے باوجود جان بوجھ کر اس میں تاخیر کی، جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے چارج سنبھالنے کے فورا بعد فنڈز جاری کر دیئے تھے جس کے نتیجہ میں اس سروس سے جڑواں شہروں میں لاکھوں مسافروں مستفید ہو رہے ہیں۔پروفیسر احسن اقبال نے کہا گوبل ریسشن نے بہت سے ممالک کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے اور پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جو کووِڈ 19 کے بری طرح متاثر ہوا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے پولرائزڈ معاشرے کے منفی اثرات پر بھی روشنی ڈالی جس میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یکجہتی اور اتحاد کے لئے وقت کی اشد ضرورت ہے کیونکہ پولرائزیشن ذہنیت کے ساتھ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔