دنیا بھر میں طبی میدان میں تربیت یافتہ افرادکی مانگ میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔ڈ اکٹر محمد کلیم عباسی

مظفرآباد(صباح نیوز) وائس چانسلر یونیورسٹی آف آزادجموںوکشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں طبی میدان میں تربیت یافتہ افرادکی مانگ میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے جس سے موثر حکمت عملی اور مشترکہ کوششوں کے ذریعے بھرپورفائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزشعبہ ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کے زیراہتمام کمانڈنٹ شیخ زیدہسپتال،سی ایم ایچ مظفرآبادبریگیڈئیرزاہد حسین کے اعزازمیں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ وہ تمام ادارے جو دکھی انسانیت کی خدمت کے ساتھ ساتھ مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر طبی میدان میں طلباء طالبات کی تربیت سازی کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیںبلاشبہ دادوتحسین کے مستحق ہیں۔

سی ایم ایچ مظفرآباد کی دکھی انسانیت کے لیے خدمت اور جامعہ کشمیر کے شعبہ ہیلتھ سائنسزکے طلباء کی تربیت کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادخطہ میں یہ وہ واحد ادارہ ہے جس نے سب سے پہلے انسانیت کی خدمت کا بیڑہ اٹھایااور آرمی میڈیکل کور اور ریاستی محکمہ صحت کے مشترکہ اور بھرپورتعاون سے ہسپتال کی اعلیٰ تربیت یافتہ فیکلٹی اورانتظامیہ نے جدیدطبی تشخیصی آلات کی مدد سے ہر دومحاذ پر اپنی بہترین خدمات پیش کیں۔ڈاکٹر کلیم عباسی نے اس امرپر خوشی کا اظہار کیا کہ اس وقت جامعہ کشمیر شعبہ ہیلتھ سائنسز کے طلباء سی ایم ایچ مظفرآباد، عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(ایمز) اور راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی جیسے اعلیٰ اداروں میں تربیت کر رہے ہیں جہاں انہیں اپنے تربیتی دورانیہ کے دوران بہترین فیکلٹی اور جدیدالیکٹرومیڈیکل ایکویمپنٹ کی سہولیات میسر ہیں۔

اپنے خطاب میں رئیس جامعہ نے بتایا کہ وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے فوری طور پر جامعہ کشمیر کے شعبہ ہیلتھ سائنسز کو وسیع کرتے ہوئے بہترین فیکلٹی اور سازوسامان مہیا کیا اور محدودوسائل کے باوجود اس شعبے کے اساتذہ کی استعدادکار میں اضافے سمیت تمام مطلوبہ وسائل فراہم کیے تاکہ اس میں مزید ترقی کے راستے ہموار ہوسکیں۔انہوں نے بریگیڈئیرزاہد حسین ،پاک آرمی،آرمی میڈیکل کور اور محکمہ صحت آزادکشمیر کا شکریہ اداکیا جن کے بھرپور تعاون سے جامعہ کشمیر کے طلباء کو ایک بہترین ادارہ میں تربیت کے مواقع میسر ہیں۔

تقریب سے بطورمہمان خصوصی خطاب اپنے خطاب میں کمانڈنٹ کمبائینڈملٹری ہسپتال بریگیڈئیر زاہد حسین نے جامعہ کشمیر کی انتظامیہ،فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات سے ایک ہی نشست میں گفتگوپر خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس امر پر بے حد اطمینان ہیکہ ان کے ادرہ اور آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے اشتراک سے جاری ہیلتھ سائنسز کے طلباء کے تربیت پروگرام کا براہ راست فائدہ دکھی انسانیت کو ہورہا ہے جو قوم و ملک کی ایک عظیم خدمت ہے۔انہوں نے کہا صحت کا شعبہ اب صنعت کا درجہ اختیار کرچکا ہے اور نجی شعبہ میں بھی طبی تربیت یافتہ عملہ کی شدید ضرورت ہے ۔

بریگیڈئرزاہد حسین نے طلباء پر زور دیا کہ وہ دنیابھر میں صحت کے شعبہ میں دستیاب مواقعوں کو تلاش کرتے ہوئے اس سے بھرپوراستفادہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال کو بھرپورافرادی وسائل اور جدیدترین تشخیصی آلات سے مزین کرنا ان کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔کمانڈنٹ نے مزید بتایا کہ سی ایم ایچ مظفرآباد کو پاک آرمی کی طرف سے جدید ایم آر آئی مشین کا کنٹریکٹ موصول ہوچکا ہے اور اگلے تین سے چار ماہ میں ہسپتال میں جدید ترین ایم آر آئی مشین نصب کردی جائے گی جس سے عوام الناس کو بہترین تشخیصی سہولت ان کی دہلیز پر میسر ہوگی۔

اس کے علاوہ ایکسرے سے متعلقہ سامان،الٹراساونڈ مشینیں اور لیبارٹری میں بھی کئی نئے الیکٹرومیڈیکل ایکویپمنٹ نصب کیے جارہے ہیں جن سے نہ صرف عام آدمی استفادہ کرے گا بلکہ جامعہ کشمیر کے شعبہ ہیلتھ سائنسز کے زیر تربیت طلباء بھی اپنے تربیت کے دوران بھرپور فائدہ اُٹھائیں۔بریگیڈیئرزاہد حسین نے جامعہ کشمیر کی انتظامیہ کو یقین دلایا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کے ساتھ ساتھ ان کا ادارہ زیر تربیت طلباء کو بھی بہترین تربیتی مواقع فراہم کرتا رہے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایٹ ڈین ہیلتھ اینڈمیڈیکل سائنسزڈاکٹر بشیر الرحمان کنٹھ نے بتایا کہ ان کے شعبہ سے مختلف پروگرامز میں اپنی تعلیم مکمل کرنے والے گریجویٹس کے نوے فیصد اس وقت گورنمنٹ یانجی اداروں میں ملازمتیں حاصل کرچکے ہیں اور ملک و قوم کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جامعہ کشمیر کے شعبہ ہیلتھ سائنسز کے طلباء کو تربیت کے عمل کے لیے آرمی میڈیکل کور کابھرپورتعاون جاری ہے اور سی ایم ایچ مظفرآباد کا اس میں کلیدی کردار ہے۔ڈاکٹر بشیر الرحمان کنٹھ نے اپنے خطاب میں پاک آرمی اور کشمیری عوام کے لازوال اور بے مثال رشتوں کا ذکر بھی کیا جس کا عملی مظاہرہ بھمبر سے تائوبٹ تک پھیلی لائین آف کنٹرول پر سویلین آبادی کا پاک فوج کے شانہ بشانہ بھارتی جارحیت کا ڈٹ کرمقابلہ کرنا ہے۔

اس موقع پر ڈین سائنسز نے کمانڈنٹ بریگیڈئیرزاہد حسین کے اصلاحاتی پروگرام کا بھی بالخصوص ذکر کیا کہ جس کی بدولت عوام کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات میسر ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بریگیڈئرزاہد حسین نے کمانڈنٹ کا چارج سنبھالنے کے فورا بعد ہسپتال کی مشینری، افرادی قوت کے بہترین استعمال اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لیے گراں قدر اقدامات اٹھائے جو قابل ستائش ہیں۔

تقریب کے بعد کمانڈنٹ سی ایم ایچ مظفرآباد اور وائس چانسلر جامعہ کشمیر کے مابین ہونے والی تفصیلی ملاقات میں جامعہ کشمیر اور سی ایم ایچ مظفرآباد کے درمیان طلباء کے جاری تربیتی پروگرامز کے حوالے سے باہمی تعاون کو مزید مضوبط بنانے کے لیے مختلف تجاویز زیر غور لائی گئیں۔اس سے قبل جب کمانڈنٹ سی ایم ایچ بریگیڈئیرزاہد حسین کی جامعہ کشمیر آمد پر شعبہ ہیلتھ سائنسز کے طلباء اور فیکلٹی کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا ۔لیفٹینٹ کرنل سعید انچارج بحالی سینٹر اور ڈاکٹر قراة العین شفیق ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بھی ان کے ہمراہ تھے۔