اپوزیشن کے غیر سنجیدہ بیانات سے پاکستان کی ساخت کو بے حد نقصان پہنچ رہا ہے ،سینیٹر اسحاق ڈار

لاہور(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا تسلسل سے یہ کہنا کہ ملک نادہندہ ہو گا غلط سوچ ہے، اپوزیشن سیاست کے لئے غیر سنجیدہ بیانات دے رہی ہے جس سے پاکستان کی ساخت کو بے حد نقصان پہنچ رہا ہے، ملک سے گندم سمیت دیگر سمگلنگ کو جنگی بنیادوں پر روکنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر رہنما اپٹما گوہر اعجاز کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ممبر صوبائی اسمبلی خواجہ سلمان رفیق، ممبر قومی اسمبلی علی پرویز ملک ،معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ کاروباری شخصیات صدیق جاوید بھٹی ، میاں عمر احسن ,فواد مختار فاطمہ فرٹیلائزر ، میاں طلعت اورئنٹ گروپ ، کامران غازی ، ایس ایم تنویر ، عامر اعظم نیو ، نوید یوسف ، احمد کمال کمال ٹیکسٹائل ، میاں عامر محمود ، سلطان گوہر ، نعیم بٹ ، میاں احسن ، عامر عبداللہ اور عبد الرحیم نے شرکت کی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اپوزیشن جگہ جگہ کہتی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے جائے گا، جو انتہائی غلط سوچ ہے، پہلے ہم دنیا کو کہتے ہیں کہ ہمارا ملک کرپٹ ہے اور پھر ہم سرمایہ داری کی امید لگاتے ہیں، یہ ہم اپنے ملک کا نقصان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ملک کو صحیح ڈگر پر لے جانے لگے تھے تو ملک میں کو ہو گیا، مجھ سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا، میں نے مالی ڈسپلن بنایا جس کی وجہ سے میں نے 5 سال جلا وطنی گزاری۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم ممالک سے بھیک مانگ رہے ہیں، آج ہماری معیشت 46 ویں نمبر پر جا پہنچی ہے، جس رفتار سے ہم پہلے چل رہے تھے ،ہمیں جی 20 کا حصہ ہونا چاہیے تھا ، یہ میں نہیں انڈیکیٹرز کہتے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے روپے کو ڈی ویلیو کیا، شاہد خاقان عباسی کے دور میں واضح طور پر کہا تھا ڈی ویلیوایشن ہوئی تو قابو نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کل اجلاس کیا ، ہمارے ملک سے گندم سمگل ہو رہی ہے، سمگلنگ کو جنگی بنیادوں پر روکنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں بھی دنیا کہتی تھی کی ملک ڈیفالٹ کرے جائے گا،مگر ہم نے محنت کی 5 دن میں بجٹ دیا اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، یہ گزرنے والا دور اکانمی کے حوالے سے ملک کا سیاہ ترین دور تھا، ہم اور تجربے نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2013 سے 16 تک اپنا پروگرام مکمل کیا جو ملک کی تاریخ میں ایک بار ہوا ہے ، کوئی ڈیفالٹ کا چانس نہیں ، ہمیں ارادہ بلند رکھنا ہے اور ہر ممکنہ کوشش کرنے ہے کہ ملک کی معیشت کو بہتر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشی اشاریوں کو بہتر بنانا ہو گا،یہاں امیر افراد قرضے معاف کروا لیتے ہیں جبکہ غریب بیوہ خواتین کے کئی ہزار کے پیچھے اثاثے منجمد ہو جاتے ہیں، اپوزیشن سیاست کے لئے غیر سنجیدہ بیانات دے رہے ہیں جس سے پاکستان کی ساخت کو بے حد نقصان پہنچ رہا ہے۔

ممبر نیشنل اکنامک بزنس فورم فاروق نسیم نے کہا کہ ہم نے یہ فورم بنایا تاکہ ہم نیشنل ایجنڈے پر کام کریں ، ہم بطور بزنس کمیونٹی بغیر کسی فائدے کے اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔سینئر رہنما اپٹما گوہر اعجاز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار نے پہلے بھی ملک کو مالی درپیش مسائل سے نکالا، ہم جو کچھ ہیں اس ملک کی وجہ سے ہیں، مجھے اللہ پر پورا یقین ہے کہ پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام بڑے برآمد کنندگان آج یہاں موجود ہیں، 80 فیصد سے زیادہ آج ہماری ویلیو ایڈڈ ایکسپورٹ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری درخواست ہو گی کہ سود کی شرح کو کم کیا جائے، انفلیشن کے باوجود ترکی نے بھی سود کی شرح کا کم رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں برآمد کنندگان کو سہولیات فراہم کرنی ہیں، ٹیکس محصولات کو بہتر کرنا چاہیے، ٹرانسفر پر 8 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لگا دیا گیا، اس کو کم کرنا ضروری ہے، مارگیج فنانس کو بھی کھولنا چاہیے ، تمام کاروباری افراد کا یہ ماننا ہے کہ ہمارا جینا مرنا اسی ملک میں ہے ۔۔