رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں فوری توڑ کر انتخابات لڑنے کا چیلنج دے دیا

لاہور(صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو چیلنج ہے اسمبلیاں توڑیں، اگلے الیکشن کو چھوڑیں اسی الیکشن میں فیصلہ ہو جائے گا۔ہم اسمبلی تڑوانے کے حق میں نہیں، اسمبلی ٹوٹتی ہے تو الیکشن 90 روز میں ہی ہوگا، ہم چیلنج کو قبول کرتے ہیں،انتخابات کا اعلان ہوگا تو پارٹی کو لیڈ کرنے نوازشریف آئیں گے،ان کے استقبال کی تیاریاں  شروع کر دی ہیں۔

لاہورمیں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے شہباز شریف اور ان کے خاندان پر جھوٹا الزام لگایا گیا، اور ان کے خلاف خبریں شائع کراتا رہا، لیکن ڈیلی میل نے تسلیم کیا کہ ان سے غلطی ہوئی۔ ڈیلی میل سے یہ کام کس نے کروایا، ڈیلی میل کے نمائندے کو پاکستان بلایا گیا اور اسے جیلوں میں لوگوں سے ملوایا گیا، اے این ایف کو بھی ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا گیا، اور اب اے این ایف پوری دنیا میں صفائیاں پیش کرتا پھر رہا ہے، ہم نے نیب قانون کو بہتر کر دیا تاکہ کسی انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہ ہو۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے اوپر لگائے الزامات کا جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں، آڈیومیں کہتے ہیں مرشد فکر نہ کریں جو کہہ رہے ہیں وہ کر دیں گے، آپ نے صرف گھڑی نہیں بیچی بلکہ پورا توشہ خانہ بیچ ڈالا، ٹھیکیداروں کو گھروں پر بلا کر پیسے لیے جاتے تھے، ان کے گھروں میں نوٹ گننے والی مشینیں موجود تھیں۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان نے جتنا نقصان وزیراعظم بن کرملک کو دیا اس کا ادراک کریں، عمران خان اور شہزاداکبر سے مطالبہ ہے کہ جھوٹے الزامات لگانے پر پوری قوم سے معافی مانگیں، اور پی ٹی آئی کے لوگ چور اور جھوٹے شخص کو لیڈر شپ کے عہدے سے ہٹائیں۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، عمران خان کوچیلنج ہے اگر مگرچھوڑیں اسمبلی توڑیں، پنجاب اور کے پی اسمبلی ٹوٹی تو 90 دن میں الیکشن ہوں گے، اور ان چھپنے کیلئے جگہ نہیں ملے گی۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان میں نے آپ کا کتناانتظار کیا لیکن آپ نہیں آئے، آپ نے اسلام آباد میں جلسہ بھی نہیں کیا اور راولپنڈی چلے گئے، آپ کو پنجاب میں بھی بھرپور شکست سے دوچار کریں گے، اگلے الیکشن کو چھوڑیں اسی الیکشن میں فیصلہ ہو جائے گا۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے استقبال کی تیاریاں آج سے شروع کر دی ہیں، الیکشن کا اعلان ہوگا تو پارٹی کو لیڈ کرنے نوازشریف آئیں گے، ہم اسمبلی توڑنے کے نہیں، مدت پوری کرنے کے حق میں ہیں، عام انتخابات اگلے سال اکتوبر میں ہی ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پانامہ نواشریف کی حکومت کیخلاف ایول پروجیکٹ تھا، اس کے بعد پانامہ کے اوپر کوئی بات نہیں ہوئی، جب عمران ہم پر کرپشن کے الزامات لگا رہا تھا تو خود ہی کرپشن کر رہا تھا۔ رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ شہبازگل اوراعظم سواتی نے کوئی سیاسی بات کی ہی نہیں تو سیاسی انتقام کیسا، ان پر سیاسی انتقام میں پرچے نہیں ہوئے، میرے خلاف کیس عمران خان نے خود بنوایا تھا، جس کے ثبوت آچکے ہیں، جو عدالت میں پیش کروں گا۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پرویزالہی کی سیاست ہمیشہ رواداری پر رہی ہے، کمانڈ تبدیلی کی تقریب میں ان سے ملاقات ہوئی تھی، ان سے شکوہ کیا تھا کہ آپ پر بھی پی ٹی آئی کا رنگ چڑھ گیا ہے۔ رانا ثناللہ نے کہا کہ پرویزالہی عمران خان کی بات کے حق میں نہیں ہیں، مگر یہ کہنا کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر کچھ کریں گے تو یہ صحیح نہیں، عمران خان نے پرویز الہی سے جو لکھوا کر رکھا ہے وہ آج ہی گورنرپنجاب کو بھجوائیں میں منظور کرواتا ہوں۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پرویز الہی کو پہلے بھی وزیراعلی بنانے کی بات ہوئی تھی، اگر وہ ان کی وزارت اعلی چھوڑ کر ہماری طرف آتے ہیں اور کسی نئے بندوبست پر تیار ہوتے ہیں تو وہ ایسا مرحلہ ہوگا جس پر سوچا جا سکتا ہے، فی الحال وہ صرف تاریخیں دے رہے ہیں، اور ہم ان کاچیلنج قبول کرتے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نہ ہم نے معاہدہ کیا، نہ اکانومی کا یہ حال ہم نے کیا، اسحاق ڈار اکانومی میں بہتری کے لئے کوشش کر رہے ہیں، عمران خان نے ملک کو ڈبویا ہے معاشی طور پر تباہ کیا ہے اگر پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی ٹوٹتی ہے تو الیکشن 90 روز میں ہی ہوگا، ہم اسمبلی تڑوانے کے حق میں نہیں، مگر ہم چیلنج کو قبول کرتے ہیں۔