اسلام آباد(صباح نیوز)خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے ملک میں چھاتی کے سرطان سے خواتین کی اموات کو کم کرنے کے لئے آگاہی مہم جاری رکھنے اور موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مہلک مرض کے بروقت علاج سے اموات کی شرح میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام چھاتی کے سرطان کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں تاجر تنظیموں کے عہدیداران، طبی ماہرین اور خواتین کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ملکوں کے مقابلے میں پاکستان میں چھاتی کے سرطان سے اموات کی شرح زیادہ ہے،ملک میں ہر 9 میں سے ایک خاتون کو چھاتی کا سرطان لاحق ہے، ملک میں ہر سال اس مہلک مرض سے 50 ہزار عورتیں لقمہ اجل بن جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مہلک مرض کی روک تھام کے لئے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ جلد اور بروقت تشخیص ضروری ہے، خواتین از خود تشخیص سے اپنی زندگیوں کو بچاسکتی ہیں۔
بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ ذرائع ابلاغ، تعلیمی ادارے ، ہسپتال اور تاجر تنظیمیں آگاہی مہم میں بھرپور ساتھ دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی تاخیر سے تشخیص کے باعث بڑے پیمانے پر جانوں کا ضیاع ہوتا ہے جو باعث تشویش ہے،خواتین کو اس مہلک مرض سے بچانے کیلئے چاروں صوبوں میں آگاہی مہم چلائی جارہی ہے جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں،اس مہلک مرض کی جتنی جلد تشخیص ہوگی اتنا زیادہ جان بچنے کا امکان بڑھ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال سے آگاہی مہم چلارہے ہیں، ذرائع ابلاغ، سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے آگاہی مہم چلائی جارہی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں میں آگاہی سیمینارز کا انعقاد بھی جاری ہے، مختلف ہسپتال، طبی ماہرین اور تاجر تنظیمیں بھی چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم میں نہ صرف ہمارا ساتھ دے رہی ہیں بلکہ گزشتہ کئی سالوں سے اِس کاز کیلئے اپنا سرگرم کردار ادا کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چھاتی کے سرطان کے تدارک کیلئے آگاہی مہم میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں۔ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ اِس سال بھی میں نے پاکستان کے مختلف صوبوں اور علاقوں کا دورہ کیا جس کے نتیجے میں خواتین میں اس مرض کے بارے میں آگاہی بڑھ گئی ہے، ہم اپنے محدود وسائل کے باوجود چھاتی کے کینسر جیسے خوفناک مرض سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔خاتون اول نے کہاکہ اِس مرض کی بروقت تشخیص سے نہ صرف عِلاج آسان ہوجاتا ہے بلکہ بہت ساری قیمتی جانیں موت کے منہ میں جانے سے بچ سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اِس مرض پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ خواتین کو پہلے گھر میں اپنا معائنہ کرنا چاہئے اورکوئی بھی غیر معمولی تبدیلی محسوس ہونے کی صورت میں فورا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے، ضرورت کی صورت میں میمو گرافی اور سکریننگ بھی کروانی چاہیے۔بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ 12اور13 سال کی بعض بچیوں کو بھی یہ مرض لاحق ہے جو انتہائی تشویش ہے، ملک میں صحت عامہ کی ناکافی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین میں اس مرض کے بارے میں آگاہی کے لئے مہم جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کو چھاتی کے سرطان سے خواتین کی اموات کو کم کرنے اور خصوصی افراد کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی ذہنی صحت کے لئے بھی کام کرنا چاہئے۔تقریب سے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
مقررین نے چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم اور اس سے بچائو کیلئے بیگم ثمینہ عارف علوی کے بھرپور کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چھاتی کے سرطان کے بارے میں آگاہی مہم کو جاری رکھا جائے تاکہ اس سے خواتین کی اموات کو کم کیا جاسکے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ہم سب مل کر اپنی کوششوں سے اس بیماری کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ تقریب سے معروف طبی ماہرین نے پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی صورتحال، اس سے بچائو اور علاج کے بارے میں شرکا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں تشخیص کے نتیجے میں اس کا کامیاب علاج ممکن ہے۔ تقریب کے آخر میں خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی کو سووینئر بھی پیش کیا گیا –