دشمن اتنا نقصان نہیں پہنچا سکتا جتناعمران خان نے ملک کو پہنچایا، مولانا فضل الرحمان


اسلام آباد(صباح نیوز)پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دشمن ملک کو اتنا نقصان نہیں پہنچا سکتا جتنا عمران خان نے پہنچایا۔ قوم کو گمراہ کرنے کا نام سیاست نہیں۔ یہ روش نہیں چلے گی، سیاسی میدان میں مقابلہ کریں گے۔

جمعیت علما اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کو جن حالات سے دوچار کیا جارہا ہے، ایسی صورتحال میں قوم یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ملک کو اتنا نقصان نہیں پہنچا سکتا تھا جتنا عمران خان کی داخلی جارحیت نے نقصان پہنچایا ہے، ایسے لگتا ہے کہ ملکی اداروں کو بدنام کرنا عمران کی سیاست ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے ساڑھے تین سال ملک کو ڈبویا ہے، ملکی اداروں کو اندرون و بیرون تضحیک نہیں کرنے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی کشتی کو ہم کنارے لگانے کی کوشش کررہے ہیں، مسائل ہیں مگر پالیسیاں پہلے بنتی ہیں، عالمی برادری کے دروازے کھلے ہیں اور حکومتی پالیسی سود کے خاتمے کی طرف جارہی ہے۔

جمعیت علما اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ اسلام آباد کی زمین گرم ہے یہاں تلوے نہیں رکھ سکوگے، اب پنڈی تک آئے اور ہم نے اپنے کارکنان کو دعوت دے دی تو پھر کیا کروگے اور اگر ہمارے کارکنان نکل آئے تو تمہاری پنجاب حکومت بھی کچھ نہ کرسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے چینی صدر کو اسلام آباد آنے سے روکا اب سعودی عرب کے ولی عہد کو روکا ہے، آپ پاکستان کے مفادات کے دشمن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد سے نکالے گئے اور اب شور مچارہے ہو، اداروں کو بلیک میل مت کرو، ہم پاکستان کی جنگ لڑیں گے۔

مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں آپ گھڑی چور ثابت ہوگئے، سعودی عرب کی گھڑی بازار جا کر بیچ دی، یہ کرپشن کا ایک گینگ ہے کیونکہ آپ کی پارٹی جس نے بھی چھوڑا کرپشن کا الزام لگایا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ مصر تھا پھر لندن گئے پھر کورونا ہوگیا اس لئے ابھی ملاقات وزیر اعظم سے نہیں ہوسکی ، ملک کے تمام صدور و وزرائے اعظم کے توشہ خانہ لئے گئے تحائف قوم کے سامنے آجانا چاہیے۔

جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جب چوہدری برادران ہمارے پاس آئے تھے تو ہمارے درمیان طے ہوا تھا کہ عمران خان کی حکومت ختم کی جائے گی یہ بات پہلی بار کہہ رہا ہوں۔