نسلی مقابلے کے وقت بھاگتے نہیں،اگر مارا گیا تو رانا ثنااللہ کو شاملِ تفتیش کیا جائے، شیخ رشید


راولپنڈی (صباح نیوز) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نسلی اور اصلی ہوتے ہیں وہ مقابلے کے وقت بھاگتے نہیں، مجھے گرفتار کرنے کے لئے حکومت ہر کوشش کررہی ہے،میں نے بڑی جیلیں دیکھی ہیں ، اگر مارا گیا تو راناثنااللہ کو شاملِ تفتیش کیا جائے۔

شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، میرے مرنے پر رانا ثنا اللہ کو شامل تفتیش کیا جائے اور ملوث ہونے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، ایف آئی اے کی ٹیمیں تھانہ وارث خان پہنچ چکی ہیں، ایف آئی اے کی ٹیمیں دو بسوں میں تھانہ وارث خان پہنچیں ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ ایف آئی اے کی ٹیمیں لال حویلی پر چھاپہ مارنے کے لیے پہنچیں، مجھے گرفتار کرنے کے لیے حکومت ہر کوشش کررہی ہے،چو ہدری پرویز الٰہی نوٹس لیں کہ ایف آئی اے پنجاب کے تھانوں میں کیا کررہی ہے۔سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ نسلی اور اصلی مقابلے کے وقت کھڑا ہوتا ہے، جتنے مرضی کنٹینر لگا لو، اسلام آباد میں داخل ہوں گے، وطن کے لیے کفن پہننا پڑا تو پہنیں گے، چھوٹا آدمی بڑے گھر میں آگیا ہے، ایک بھی لاش گری تو ایک بھی نہیں بھاگ سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔ راولپنڈی کی عوام عمران خان کے ساتھ باہر نکلے گی۔ لانگ مارچ سے حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔کہ امن و قانون کے ساتھ مارچ میں عمران خان کے ساتھ ہیں اور سیاست بھی عمران خان کے ساتھ ہے۔ میں ڈرتا نہیں ہوں بڑی جیلیں دیکھی ہوئی ہیں، جیلوں سے تحریکیں نہیں رکتیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ عمران سے بیٹھ کر بات کریں، آپ اقتدار کے بھوکوں کے آڑھتی ہیں، اداروں سے کوئی جھگڑا نہیں، عمران خان کو کہا ہے کہ گجرات سے جوائن کروں گا اور پنڈی داخلے کا راستہ بنائوں گا، عمران خان سے درخواست کر سکتا ہوں کہ مذاکرات انتخاب کی تاریخ پر کرنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں ایک سیٹ کی سیاست کرتا ہوں، 60 سال سے اسی سیٹ پر الیکشن لڑ رہا ہوں، میں نے بڑی جیلیں دیکھی ہیں، میرا کورٹ مارشل ہوا، فوجی عدالت نے مجھے ایک سال اور 20 کوڑوں کی سزا دی، کوڑے معاف ہو گئے، میری سیاست عمران خان کے ساتھ ہے۔ا  انہوں نے کہا کہ بدھ کو بتا دوں گا کہ ہم نے مارچ کا روات میں استقبال کرنا ہے یا کسی اور مقام پر، اگر میں نہ ہوا تو راشد شفیق ہوں گے، اگر راشد شفیق نہ ہوئے تو ہمارا ایک ایک کارکن عمران خان کے ساتھ پہرہ دے گا، یہ قومی غیرت کا سوال ہے جو نسلی اور اصلی ہوتے ہیں وہ مقابلے کے وقت بھاگتے نہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ اچھا تھا ندیم انجم پردے میں تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر بڑا ادارہ ہے، ان کا کردار سب کو میز پر لانے کا ہے، گندی نالے کی اینٹیں محل میں نہیں لگ سکتیں، عالمی ایجنڈا ہے کہ فوج کو بدنام اور انتشار پیدا کیا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت دائر کرنے جا رہا ہوں