جامعہ کشمیر کے100سے زائد طلباء و طالبات کے لیے 20سے زائدکاروباری منصوبوں کے لیے تکنیکی معاونت


مظفرآباد(صباح نیوز)جامعہ کشمیر میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈکے زیراہتمام چلنے والے نیشنل انکیوبیشن سینٹرز کے قومی توسیعی منصوبے سے تربیت مکمل کرنے والے سو سے زائد مقامی طلباء نے محدودپیمانے پر شروع کیے جانے والے اپنے کاروبار سے مختصر عرصے میں45لاکھ روپے سے زائد منافع کما لیا۔

یہ بات وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی کو دی گئی ایک بریفنگ میں ڈائریکٹر بزنس انکیوبیشن سینٹر یونیورسٹی آف آزادجموںوکشمیر محسن پرویز بانڈے ،منیجر انکیوبیشن سینٹرطیب خالد ،بزنس لیڈام ایمن اورخضرریاض نے بتائی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ جامعہ کشمیر ریاست کی واحد مادر علمی ہے جہاں اس قومی منصوبے کے تحت طلباء کوزیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ محدودپیمانے پر کاروبار کے آغاز کے لیے تربیت سازی کا عمل بھی شروع کیا گیاہے۔اس مقصد کے لیے طلباء کو ان کے شاندار کاروباری خیالات کو منافع بخش کاروباری منصوبوں میں تبدیل کرنے کے لیے مشاورتی خدمات،جگہ،انٹرنیٹ،جملہ تکنیکی معاونت اور ابتدائی عرصہ کے دوران 15ہزار روپے ماہانہ اور دیگر بنیادی وسائل بھی مہیا کیے جارہے ہیں۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اس قومی توسیعی منصوبے کے تحت گزشتہ سال جامعہ کشمیر میں قائم کیے گئے بزنس انکیوبیشن سینٹرسے اس وقت تک دو تربیتی سیشنز سے 100سے زائد طلباء و طالبات اپنے 20سے زائدکاروباری منصوبوںکے لیے تکنیکی معاونت حاصل کرچکے ہیں اور ان کامیاب منصوبوںسے محدود مدت کے دوران نوجوانوں کو مجموعی طور پر 45لاکھ روپے سے زائد منافع حاصل ہوا ہے۔وائس چانسلر کو بتایا گیا کہ یہ اہم منصوبہ پاکستان کی منتخب سرکاری جامعات اورآزادجموںوکشمیر میں صرف جامعہ کشمیر میں کامیابی کے ساتھ جاری ہے جس کے حوصلہ افزاء نتائج حاصل ہورہے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت طلباء اپنے کاروبار سے حاصل ہونے والی آمدن کے سوفیصد مالک ہیں اور ان کو مہیا کی گئی کسی بھی قسم کی تکنیکی معاونت یا مشاورت پر ان سے ان کی آمدن میں سے کسی قسم کا کوئی حصہ نہیں لیا جاتا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس منصوبے کا حصہ بننے کے لیے طلباء یا شہری کی عمر کم از کم 18سال ہواور اس کے پاس کوئی بھی اچھا بزنس آئیڈیا ہوتو وہ پروگرام کا حصہ بننے کی آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔

بزنس سینٹرکے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے ذمہ داران نے بتایا کہ اس قومی نوعیت کہ منصوبے کا بنیادی مقصد انٹرپرینیورشپ کے فروغ اور بڑھتی ہوئی بیروزگاری کے سدباب کے لیے نوجوانوں کے بزنس آئیڈیاز کو منافع بخش کاروباری منصوبوں میں تبدیل کرنے کے لیے انہیں مطلوبہ وسائل کی فراہمی ہے۔بزنس انکیوبیشن سینٹر کے ذمہ داران نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی کا شکریہ ادا کیا کہ ان کے بھرپور تعاون اور سرپرستی سے یہ اہم منصوبہ جامعہ کشمیر میں بھرپورکامیابی سے جاری ہے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رئیس جامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے اس امر پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کشمیر طلباء کو ڈگریوں کے ساتھ ساتھ ہنرمند بنانے پر بھی توجہ دے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے بزنس سینٹرز نوجوانوں کے خوابوں کو حقیقت کے روپ میں ڈھالنے میں بھرپورمدد کرسکتے ہیں۔ڈاکٹر کلیم عباسی نے کہا کہ جامعہ کشمیر ایسے تمام منصوبے جو خطے میں بیروزگاری کے خاتمے اور طلباء و طالبات کو تعمیری سرگرمیوں کی طرف راغب کریں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کرے گی۔

انہوں نے بزنس انکیوبیشن سینٹر کے ذمہ داران کو پروگرام کی کامیابی پر مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ مقامی سطح پر ایسے کامیاب کاروباری افراد جنہوں نے محدودوسائل کے ساتھ اپنے کاروبارشروع کیے اور بعد ازاں انڈسٹری میں مقام حاصل کیا کو طلباء کے ساتھ مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا جائے تاکہ وہ نئے کاروبار شروع کرنے والے نوجوان ان کے تجربات سے مستفید ہوسکیں۔وائس چانسلر نے سینٹر کو بھرپور معاونت فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔انہوں نے ہدایت کی کہ نئے کاروبار شروع کرنے والے نوجوانوں کو سرپرستی کے ساتھ ساتھ ان کے مارکیٹ میں موثر روابط قائم کرنے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے زور دیا کہ محققین چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری منصوبوںکے مسائل پر تحقیق کا عمل بھی جاری رکھیں تاکہ نئے کارروبار شروع کرنے والے نوجوان پہلے سے ان مسائل سے آگاہ ہوں اور ان کے سدباب کے لیے بروقت مناسب حکمت عملی تشکیل دے سکیں۔