واشنگٹن(صباح نیوز) امریکہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان سے مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں، پاکستان سے تمام عسکری اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں، پاکستان دنیا میں ان چند ممالک میں سے ہے جنہوں نے دہشت گردی سے بہت نقصان اٹھایا ہے، اس لیے علاقائی استحکام اور سلامتی کے خلاف تحریک طالبان پاکستان جیسے خطرات کا مقابلہ کرنا پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پاکستانی سفیر مسعودخان کی امریکی محکمہ خارجہ میں طلبی پر کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتیں معمول کاعمل ہے، امریکی اور پاکستانی حکام باقاعدگی سے ایک دوسرے سے ملتے رہتے ہیں، ایسی ملاقاتیں اسٹینڈرڈ پریکٹس ہیں، نجی سفارتی ملاقاتوں پرتبصرہ نہیں کرتے، پاکستانی سفیر کی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میٹنگ پر ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔
ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں سے متعلق امریکی صدر کے بیان پر تبصرہ ترجمان وائٹ ہائوس کے لئے چھوڑتا ہوں لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ امریکا ایک محفوظ خوش حال پاکستان دیکھناچاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت کم ممالک ایسے ہیں جو پاکستان کی طرح دہشتگردی سے متاثر ہوئے ہوں، انسداد دہشت گردی ہمارے مشترکہ مفادات کا حصہ ہے۔
ٹی ٹی پی کے پاکستان میں دوبارہ نمودار ہونے پر امریکی تشویش سے متعلق پوچھے گئے سوال پران کا مزید کہنا تھا کہ تحریک طالبان جیسی تنظیمیں خطے کے لئے خطرہ ہیں، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں۔
ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان دنیا میں ان چند ممالک میں سے ہے جنہوں نے دہشت گردی سے بہت نقصان اٹھایا، اس لیے علاقائی استحکام اور سلامتی کے خلاف کالعدم ٹی ٹی پی جیسے خطرات کا مقابلہ کرنا پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے۔
ترجمان امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ پاکستان سے توقع رکھتا ہے کہ وہ تمام عسکری اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔ہم تمام علاقائی اور عالمی دہشت گرد گروپوں کے خاتمے کے لیے تعاون کے منتظر رہیں گے۔