اسلام آباد(صباح نیوز) ملک کے مختلف تعلیمی اداروں سے بلوچستان کے طلبہ کو اٹھانے ان کی آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی تحقیقات کے قائم کمیشن نے آئندہ اجلاس میں ایچ ای سی کے سربراہ متعلقہ جامعات کے وائس چانسلرز اور دیگر شراکت داروں کو بلالیا ۔
بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے سربراہ سردار اخترمینگل کی سربراہی میں کمیشن کا پہلا ان کیمرہ اجلاس پارلیمینٹ ہاؤس میں سینیٹ سیکرٹریٹ میں ہوا۔ سینیٹر رضا ربانی نے کمیشن کے اختیار اورزمہ داریوں سے متعلق اہم تجاویزپیش کیں ارکان نے ان سے اتفاق کیا ہے ۔ اجلاس کے جاری اعلامیہ کے مطابق صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبا کی شکایات کی انکوائری اور ان کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے پہلے اجلاس کی دن اور شام کو دونشستیں منعقد ہوئیں ۔ کمیشن کے اجلاس میں سینیٹر میاں رضا ربانی، سینیٹر کامران مرتضی، سینیٹر مشاہد حسین سید،، اسد عمر، پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر،سابق سینیٹر افراسیاب خٹک، ناصر محمود کھوسہ اور دیگر نے شرکت کی۔ سابق چیف سیکرٹری بلوچستان، پروفیسر ڈاکٹر عاصمہ فیض، مشتاق احمد گورمانی سکول آف ہیومینٹیز اینڈ سوشل سائنسز، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز اور وزارت داخلہ اور انسانی حقوق کے افسران نے شرکت کی ۔کمیشن نے صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ کی لاپتہ طلبہ سے متعلق شکایات کا نوٹس لیا ہے ۔
اجلاس میں ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں “نسلی پروفائلنگ”، جبری گمشدگیوں اور ریاستی اہلکاروں کے ان معاملات پر رسپانس کے فقدان کے حوالے سے سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء اجلاس نے آئینی طور پر تسلیم شدہ حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے معاملے کا نوٹس لینے اور تحقیقات کے لیے کمیشن کی تشکی پر معزز ہائی کورٹ کے اقدام کو بھی سراہا، مقررہ وقت کے اندر کام مکمل کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔ اس معاملے کی وفاقی اور صوبائی ہائی کورٹس کے فیصلوں کی روشنی میں تحقیقات کی جائیں گی ۔اجلاس میں متفقہ طور پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے ایک مخصوص فون نمبر اور ای میل کے ذریعے رائے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کام کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ۔ملک بھر کی مختلف یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبا نے کمیشن کے ممبران کو گمشدگیوں، نسلی پروفائلنگ اور ہراساں کیے جانے کے بڑھتے ہوئے واقعات سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔کمیشن کے ارکان نے طلبا کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور فیصلہ کیا کہ معاملے کی گہرائی میں جا کر کوئی راستہ نکالا جائے گا تاکہ بلوچستان سے طلبا کی شکایات کا ازالہ ہو سکے۔ کنوینر نے کمیشن کی اگلی میٹنگ میں چیئرمین ایچ ای سی اور متعلقہ وائس چانسلرزکو مدعوکرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے ۔