اسلام آباد(صباح نیوز)بی آئی ایس پی اور عالمی بینک کے مابین سماجی تحفظ کے نظام کے ذریعے سیلاب سے متاثرہ آبادی کی امداد کے لیے تعاون پر اتفاق ہوا ہے ،وفاقی وزیر برائے تخیف غربت و سماجی تحفظ/ چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام( بی آئی ایس پی) محترمہ شازیہ مری نے عالمی بینک کے وفد سے ملاقات میں سیلاب سے متاثرہ آبادی کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سیلاب سے متاثرہ 25 لاکھ خاندانوں میں اب تک 63 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ BISP کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ آبادی میں رہائش پذیر 9,00,000 حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور 2 سال سے کم عمر کے بچوں کو خصوصی غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنے کے لیے 1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ آبادی کی امداد کے لیے وسائل کی بڑھتی ہوئی ضرورت پر زور دیا۔ عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے مشکل گھڑی کا سامنا کرنے والے غریب طبقے کیلئے حکومت پاکستان کی کوششوں بالخصوص بی آئی ایس پی کے کردار کو سراہا ہے۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ آبادی کے لیے مزید وسائل کا بندوبست کرنے کے لیے عالمی بینک کے عزم کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مزید ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خصوصی غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی کے لیے فنڈز مختص کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اس بات پر زور دیا کہ معاشرے کے ضرورت مند اور غریب طبقوں کے لیے مختص کی گئی رقم سے کسی بھی قسم کی کٹوتی کو برداشت نہیں کیا جائیگا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جو بھی چوری میں ملوث پایا گیا اس کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ڈیٹا کی رازداری BISP کی اولین ترجیح ہے اور پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کی ذاتی تفصیلات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
عالمی بینک کے وفد کو ادائیگیوں کے نظام میں نئے طریقہ کار کی شمولیت اور اضافی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ بی آئی ایس پی کی جانب سے لوگوں کو بغیر کسی کٹوتی کے ریلیف فراہم کرنے کے لیے نئے نظام متعارف کرانے کے عزم سے بھی آگاہ کیا گیا۔عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان، ساتھ ایشیا ریجن ناجی بینہسین نے پروگرام کے ذریعے فراہم کی جانے والی امداد کو سراہا اور پاکستان میں سیلاب زدگان کے لیے عالمی بینک کی جانب سے ممکنہ مدد کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں بہت زیادہ ہیں اور کہا کہ یہ عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کی مشکل صورتحال سے نمٹنے میں مدد کرے۔ انہوں نے پاکستان کی آئندہ ڈونر کانفرنس کے لیے ادارہ جاتی تعاون کی یقین دہانی کرائی تاکہ سیلاب زدگان کی زیادہ سے زیادہ امداد کی جا سکے۔ انہوں نے ڈیٹا اکٹھا کرنے میں BISP کو WB کی تکنیکی مدد کی پیشکش بھی کی۔