سمرقند(صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم کے ماحول میں خوشگوار بات چیت ہوئی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوں کا جائزہ لیا گیا،وزیراعظم نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں سی پی سی قومی کانگریس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری آل ویدر اسٹراٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ اور آہنی بھائی چارے نے وقت کی کسوٹی کا مقابلہ کیاہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے دوطرفہ تعلقات کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے ذاتی عزم کااعادہ کیا۔اس موقع پر چینی صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کو عملیت پسندی اور کارکردگی کا حامل شخصیت قرار دیا اور کہا کہ شہباز شریف چین پاکستان دوستی کے لیے دیرینہ عزم رکھنے والے رہنما ہیں۔ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے اپنے ذاتی عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی فراخدلانہ اور بروقت مدد پر شکریہ ادا کیا اور 5 ستمبر کو چینی صوبہ سیچوان میں زلزلے سے جانی نقصان اور تباہی پر دکھ کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی پر سی پیک کے تبدیلی کے اثرات کو سراہا اور سی پیک کی ترقی کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماوں نے ایم ایل ون ریلوے منصوبے کے فریم ورک معاہدے کے پروٹوکول پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔ملاقات کے دوران انہوں نے ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)، قومی ترقی، کووڈ 19 وبائی امراض اور دیگر شعبوں میں تعاون پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے مشترکہ مستقبل کے لیے پاک چین کمیونٹی کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کیا، وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی جبکہ صدر شی نے وزیراعظم شہباز شریف کو دورہ چین کی دعوت دی۔چینی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم چین پاکستان دوستی کے لیے دیرینہ عزم رکھنے والے رہنما ہیں،
شہباز شریف نے کہا کہ تنظیم علاقائی تعاون اور یکجہتی کے ٹھوس عملی منصوبوں میں آگے بڑھانے کے لیے بہترین فورم ہے، ہماری آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ اور آہنی بھائی چارے نے وقت کی کسوٹی کا مقابلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ چینی صوبہ شیچوان میں زلزلے کے بعد ہونے والی ہلاکتوں کے بعد ہماری حکومت اور عوام چین کے ساتھ کھڑی ہے، تائیوان، تبت، سنکیانگ اور ہانگ کانگ سمیت بنیادی مفاد کے تمام مسائل پر چین کے ساتھ مستقل اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض اور بڑھتی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق نمٹا جا سکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے تنازع پر چین کے اصولی موقف پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔خیال رہے کہ وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہبازشریف کی چینی صدر سے یہ پہلی ملاقات تھی ۔۔