دوحہ (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ افغان عوام کے ساتھ دینی اور تہذیبی رشتوں میں منسلک ہیں۔ ضرورت کی گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ جماعت اسلامی پاکستان اور الخدمت فاؤنڈیشن افغانستان میں ہسپتالوں کی بحالی اور یتیم بچوں کی کفالت کی ذمہ داری کو ترجیحاً نبھائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے دوحہ قطر میں طالبان کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس وفد کی قیادت افغانستان کے مرکزی وزیر مولوی شہاب الدین دلاور اور قطر میں طالبان حکومت کے ترجمان ڈاکٹر نعیم کر رہے تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے ڈائریکٹر امور خارجہ آصف لقمان قاضی بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ ہم افغان حکومت اور عوام سے یکجہتی کے لیے پورے عالم اسلام کے علما کو یکجا کریں گے اور مسلمان حکومتوں سے مطالبہ کریں گے کہ افغان حکومت کو جلد از جلد تسلیم کریں تاکہ افغان عوام کی مشکلات کا ازالہ ہو۔ طالبان حکومت کے وفد کے سربراہ مولوی شہاب الدین دلاور نے سراج الحق کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان نے گزشتہ چالیس برس سے ہر نازک موڑ پر افغان عوام کی پشتیبانی کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے۔ ہم نے سرکاری ملازمین کو گزشتہ تین مہینوںکی تنخواہوں کی ادائیگی کر دی ہے۔ افغان خواتین حجاب میں اپنے دفاتر میں ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں۔ طلبہ اور طالبات تعلیمی اداروں میں باقاعدگی سے جا رہے ہیں۔
چند ادارے حجاب کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے بند تھے جو جلد ہی کھول دیے جائیں گے۔ افغانستان میں کاروبارزندگی بتدریج معمول کی طرف آ رہا ہے۔ امریکا افغانستان کے منجمد شدہ نو ارب ڈالر افغانستان کو واپس کرے۔ اس رقم کو منجمد کرنے کا امریکی حکومت کو کوئی حق نہیں ہے۔