ریلوے اراضی پر تجوری ہائٹس کی تعمیر کیس’طے ہوچکا عمارت غیر قانونی ہے،چیف جسٹس پاکستان


کراچی (صباح نیوز)سپریم کورٹ رجسٹری  میں ریلوے اراضی پر تجوری ہائٹس کی تعمیر کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد خان نے کہا کہ یہ طے ہوچکا ہے کہ عمارت غیر قانونی ہے،دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا ہے ،کل تک کلائنٹ سے پوچھ کر بتائیں خود گرائیں گے یا ہم حکم دیں ،یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے اگر نہیں رکا تو کبھی نہیں رکے گا

سپریم کورٹ نے سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کر دی،رضا ربانی وکیل تجوری ہائٹس نے موقف دیا کہ ہم آپ کو ملکیت کی منتقلی سے متعلق تمام دستاویزات دکھائیں گے، اس زمین کی پہلی سیل ڈیڈ 2011 میں بنی تھی ،زمین سندھ حکومت نے پرانے مالک کو الاٹ کی تھی

جسٹس اعجاز الاحسن کا رضا ربانی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کو ملکیت منتقل ہی نہیں ہوئی ،آپ کو پاور آف اٹارنی سے ہٹ کر کوئی ترمیم کا اختیار نہیں تھا ،اگر ترمیم کی اجازت ملی بھی تو سروے 190 کی ملی،آپ سروے 188 میں تر میم کا دعوی کیسے کرسکتے ہیں ؟ ،پاور آف اٹارنی تو سروے نمبر 190 کا تھا ، آپ ایک پراپرٹی کی جگہ دوسری پراپرٹی کا ایڈریس کیسے لکھ سکتے ہیں ؟ ،یہ بات ثابت ہے آپ کے پاس صرف 190 کی سیل ڈیڈ تھی، جب تک 190 کی سیل ڈیڈ منسوخ نہیں ہوتی 188 کی الاٹمنٹ نہیں ہوسکتی ،زمین کسی کی بھی ہو مگر فی الحال آپ کی نہیں ہے

میاں رضا ربانی نے موقف دیا کہ زمین کی ری رجسٹریشن تو ہوسکتی ہے،ایک جگہ ٹائپو ایرر کی وجہ سے 190 لکھا گیا،جسٹس قاضی امین  نے کہا آپ کا کیس ری رجسٹریشن کا ہے ہی نہیں ، آپ ہمارے سوال کا جواب دیں بس

چیف جسٹس نے کہا  یہ ٹائپو ایرر نہیں ہے ہر جگہ 190 لکھا ہے ، آپ یہ بات نہ کریں ، رضا ربانی نے بینچ سے دلچسپ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں شا ید اپنی بات نہیں سمجھا پا رہا

جسٹس قاضی امین نے کہا واقعی چیف جسٹس سمیت ہم تین دن سے یہی سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں آپ کہنا کیا چاہتے ہیں ؟ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ طے ہوچکا ہے کہ عمارت غیر قانونی ہے

بعدازاں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ،تحریری فیصلہ کے مطابق کراچی کے تمام ڈی ایم سی ایڈمنسٹریٹرز ذاتی حیثیت میں پیش ہوں،ایڈمنسٹریٹرز ڈی ایم سیز گلی، محلوں، فٹ پاتھ، سٹرکوں سے تجاوزات کا خاتمہ کریں

تحریری فیصلہ کے مطابق  کراچی کے تمام ڈی ایم سی ایڈمنسٹریٹرز ذاتی حیثیت میں پیش ہوں،ایڈمنسٹریٹرز ڈی ایم سیز گلی، محلوں، فٹ پاتھ، سٹرکوں سے تجاوزات کا خاتمہ کریں،گلی، محلوں، سٹرکوں، فٹ پاتھ پر قبضے سے متعلق رپورٹ پیش کریں، بتایا جائے، ہر حدود میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیا پیش رفت ہوئی،اگلے سیشن میں تمام ایڈمنسٹریٹرز ڈی ایم سی رپورٹس کے ہمراہ خود پیش ہوں،