عالمی برادری افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے مدد کرے، پاکستان


اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان نے عالمی برادری پرزور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں انسانی المیے سے نمٹنے کیلئے بھرپور مدد کرے جمعرات کواسلام آباد میں ہفتہ وار نیوزبریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران بہت شدید نوعیت کا ہے جس کا عالمی برادری کو ادراک ہے کیونکہ افغانستان کے عوام کو مطلوبہ امداد کی فراہمی کیلئے اقوام متحدہ اور متعدد ممالک سرگرم عمل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے انسانی بنیادوں پر پانچ ارب روپے مالیت کی امداد کا وعدہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو 50ہزارٹن گندم فراہم کریگا، افغانستان کو گندم، چاول، ادویات، ٹینٹ فراہم کریں گے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان عوام کی بھارت کی جانب سے بھیجی گئی انسانی امداد کو واہگہ بارڈر سے گزرنے کی اجازت کی درخواست کو بھی تسلیم کر لیا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان اور کئی دیگر ممالک اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ اس مشکل وقت میں افغان اثاثوں کو غیرمنجمد کر کے افغان عوام کی مدد کی جا سکتی ہے۔چین پاکستان اقتصادی راہداری پر پیشرفت کے حوالے سے ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک سی پیک کے صاف اور سرسبز وژن کیلئے پرعزم ہیں جس کو کروٹ پن بجلی جیسے منصوبوں کے ذریعے حقیقت کا روپ دیا جا رہا ہے،

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ بھارتی وزیردفاع کا ایف 16 گرانے کا بیان غیر ذمہ دارانہ تھا، بھارتی اشتعال انگیز رویے سے خطے کا ماحول خراب ہو رہا ہے۔ طیارے سمیت گراکر حراست میں لئے گئے پائلٹ کو ایوارڈ دیدیا۔ بھارتی طیارہ گرانے کے واقعہ کی پوری دنیا گواہ ہے۔

عاصم افتخار نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی ، جعلی مقابلوں اور محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران بے گناہ کشمیریوں کی ماورائے عدالت شہادتوں کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ دو ماہ سے بھی کم عرصے میں بھارتی قابض فوج نے 35 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔

عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے رواں سال ستمبر میں جامع دستاویز پیش کی گئی تھی جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے انسانیت کے خلاف جرائم اور انسانی حقوق کی منظم اور صریحا خلاف ورزیوں کے ناقابل تردید شواہد فراہم کئے گئے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پیش کی گئی کوئی بھی دلیل غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو دھند لا نہیں سکتی۔ بھارت طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کے جذبے کو دبا نہیں سکتا جو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا حق انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں دیا گیا ہے۔

ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کا احتساب کرے