اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشیداحمد نے کہا ہے کہ ہمارے چھپے ہوئے اور ظاہر دشمن اس قسم کے ہیں کہ وہ پاکستان میں تخریب کاری کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔
آج معاشرہ انحطا ط کا شکا رہے اس لئے پولیس کی ذمہ داری پہلے سے زیادہ ہے۔ میں اس بات سے بخوبی واقف ہوں کہ پولیس کو وہ مقام نہیں ملا اور وہ سہولت نہیں ملی اوروہ تنخواہ نہیں ملی جو پولیس کو ملنی چاہئے۔میں یہ بات یقین سے کہتا ہوں کہ اس ملک میں جب معاشرے نے پولیس کو اس کا عزت اور مقام دے دیا تو یہاں مسائل بھی کم ہوں گے اور جرائم بھی کم ہوں گے اور امن وامان سے بھی بہتر طریقہ سے ڈیل کیا جاسکے گا۔ان خیالات کااظہار شیخ رشید احمد نے پولیس لائنز میں اے ایس پیز کی 47ویں پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاس آئوٹ ہونے والے اے ایس پیز آج نئی زندگی میں داخل ہونے جارہے ہیں اور عملی زندگی کی نئی ذمہ داری سے روشناس ہونے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج معاشرہ انحطا ط کا شکا رہے اس لئے پولیس کی ذمہ داری پہلے سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس بہت جاںفشانی، محنت اور ہمت سے اپنی ذمہ داریوں کو نبھارہی ہے، یہ ہماری بدنصیبی ہے کہ ہم نے پولیس کو وہ عزت اور مقام نہیں دیا جس کی یہ حقدارہے۔
آج پاکستان میں اتنا مضبوط میڈیا ہے، گذشتہ روز میں نے الیکشن کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی، 13کروڑ ووٹرز کی لسٹ سے ہٹ کر ہر آدمی کی جیب میں کیمرہ ہے بلکہ بعض لوگوں کے پاس دو کیمرے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس صبح، شام ملک کی خدمت کررہی ہے، ہمارے پاس78کے قریب کالعدم تنظیمیں رجسٹرڈ ہیں ا س کے بعد اس کے سلیپر سیل ہیں اوراس کے بعد ہمارا جغرافیہ ہی اس قسم کا ہے ، پڑوس کے حالات اس قسم کے ہیں اورہمارے چھپے ہوئے اور ظاہر دشمن اس قسم کے ہیں کہ وہ پاکستان میں تخریب کاری کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ جب ملک میں نفسا نفسی کا عالم ہو اور جس ملک میں اتنا مضبوط میڈیا ہو وہاں پولیس کی ذمہ داری اور بڑھ جاتی ہے۔
اگر ہمارا تھانہ عوام کے ساتھ مل جائے اگر ہمارے پولیس آفیسرز عوام کے ساتھ بہتر رابطے میں ہوں تومجھے پورا یقین ہے کہ اس سے پولیس کو بھی عزت ملے گی ، امن وامان بھی بہتر ہو گا اور معاملات بھی بہتر طور پر طے کئے جاسکیں گے۔ میں اس بات سے بخوبی واقف ہوں کہ پولیس کو وہ مقام نہیں ملا اور وہ سہولت نہیں ملی اوروہ تنخواہ نہیں ملی جو پولیس کو ملنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ آج پولیس کے لئے چیلنجز بڑھ گئے ہیں، 80کی دہائی میں میں وزیر اطلاعات تھا اور ایک پی ٹی وی ہوتا تھا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا تھا اس لئے کہ آج کرائم کو ضرورت سے زیادہ پبلسٹی مل رہی ہے، کریمینل کے پاس بھی ہائی ٹیک ہے اور وہ بہت منظم ہے ، اس ماحول میں پولیس کی ذمہ داریاں زیادہ ہیں کیونکہ آخر میں آکر بات پولیس پر ہی ختم ہونی ہے۔ میری یہ 15ویں وزارت ہے اورمیں یہ بات یقین سے کہتا ہوں کہ اس ملک میں جب معاشرے نے پولیس کو اس کا عزت اور مقام دے دیا تو یہاں مسائل بھی کم ہوں گے اور جرائم بھی کم ہوں گے اور امن وامان سے بھی بہتر طریقہ سے ڈیل کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ میں پاس آئوٹ ہونے والے افسران کو مباکباد دیتا ہوں اوران سے توقع رکھتا ہوں کہ قوم کی جو توقعات آپ سے منسلک ہیں آپ اس پر پورا اتریں گے اور آپ پاکستان کے لئے ، امن وامان کے لئے اوراسلام کے لئے اورلوگوں کی خدمت کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔