سہولت کار شہباز گل کو تحفظ دے رہے تاکہ کہیں ڈوریں ہلانے والے کا نام نہ لے لے،جاوید لطیف


اسلام آباد(صباح نیوز) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیرجاوید لطیف نے کہاہے کہ شہباز گِل وہ طوطا ہے جس میں کئی لوگوں کی جان ہے ،سارا رونا شہباز گل کی زبان بندی کے لیے ہے ،سہولت کار شہباز گل کو تحفظ دے رہے تاکہ ڈوریں ہلانے والے کا نام نہ لے لیں،کسی پر تشدد کے خلاف ہیں لیکن یہاں دوسری گیم کھیلی جا رہی ہے ۔ نواز شریف پاکستان اقتدار کے لیے نہیں آرہے، ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ ادارے کتنے غیر جانبدار ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ چار پانچ دن سے ایک شو لگا ہوا ہے۔کیا یہ صرف ایک شخص پر تشدد ہوا وہ ایشو ہے یا کوئی اور مسئلہ ہے؟اگر کسی پر تشدد ہوا ہے تو حمایت نہیں کرسکتے،مگر بات کچھ اور ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عمران خان شہباز گل کی طرف بار بار کیوں دیکھتے ہیں؟اس طوطے میں نہ صرف عمران خان بلکہ کچھ اور لوگوں کی بھی جان ہے۔ اب جو رونا دھونا ہوا وہ طوطے کیلئے نہیں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ثابت ہوا کہ بھارت اور اسرائیل کی فنڈنگ ہوئی۔بات یہاں تک نہیں رہی طوطے نے بہت کچھ بتا یا ہے۔سہولت کار اس کو تحفظ دے رہے تاکہ ڈوریں ہلانے والے کا نام نہ لے لیں۔ اصل وجہ طوطے کی زبان بند رکھنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ چار سال وزیر اعظم ہاس اور بنی گالہ میں اخلاقیات سے لیکر پیسہ بنانے اور قومی راز اگلنے تک اس طوطے کو سب پتا ہے۔ اس طوطے کی زبان بندی عمران خان کی مجبوری ہے،وعدہ معاف گواہ بنانے کا تو سوال نہیں۔طوطے سے یہ باتیں اگلوانی چاہئیں کہ چار سال میں وزیر اعظم ہاس سے بنی گالہ تک عوام کے متعلق کیا منصوبہ بندی ہوئی۔انہوں نے کہا ہے کہ رات قومی ادارے انوالومنٹ نہ کرتے تو پنجاب اور وفاق کے ادارے ٹکراتے۔ کس حیثیت میں پنجاب انتظامیہ کو حکم دیتے ہو؟ آپ اخلاقی قدروں سے بالکل نا آشنا ہو، آپ مدینہ کی ریاست کی بات کرتے تھے، آپ نے بھارتی ریاست کے مسلمانوں سے بھی زیادہ برا حشر کیا۔

جاوید لطیف نے کہا کہ فواد چودھری نے یہ بات نہیں کہی تھی کی بند کمروں میں فیصلے جج اور جنرل کرتے ہیں۔ اگر ان باتوں کا نوٹس نہ لیا گیا، بات تو پھر بڑی ہے، جو طوطے کو کور دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ فوج کے خلاف پی ٹی آئی قیادت کی مرضی  کے بغیر سٹیج سے نعرے کیسے لگ گئے؟اب سابق آفیسر سے مدد مانگنا اور باسٹھ لاکھ ماہانہ ادا کرنا کہاں سے آتا ہے؟اپنی لابنگ کیلئے پیسہ لگانا چندے سے تو نہیں آتا ہے اس کے پیچھے تو کوئی ہوگا۔انہوں نے کہا ہے کہ جو کچھ مریم نواز اور میاں صاحب کے ساتھ ہوا اگر نواز شریف چوتھا حصہ بھی سچ بول دیں تو ملک میں خون ریزی ہوجائے۔مجھے جس طرح رکھا جاتا تھا اور چودہ دن ریمانڈ پر سات جج تبدیل ہوئے۔میرے لواحقین نے ہائی کورٹ میں درخواست دی ہمارا بیٹا کدھر ہے کوئی معلوم نہیں۔جب میں چھ  بائے چار کے کمرے میں بند تھا اس میں ہزار واٹ کے چالیس بلب لگے تھے۔میں تو باہر آکر نہیں رویا۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر میرا چودہ دن کا ریمانڈ ہوسکتا ہے اس کا بارہ دن تو کرلیں،میں تشدد کی حمایت نہیں کرسکتا کیونکہ میں خود متاثرہ ہوں۔ ہمیں چھوڑ دیں، ہم کیسے پکڑے جاتے تھے، کیسے سزائیں ہوتی تھی، کوئی سروکار نہیں طوطے سے پوچھا جائے اس کے پیچھے کون ہے، اسکا نام پبلک ہونا چاہیے، تاکہ یہ سازش رک جائے، پاکستانی قوم مزید تقسیم نہ کی جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ نواز شریف پاکستان اقتدار کے لیے نہیں آرہا، ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ ادارے کتنے غیر جانبدار ہیں۔ہمیں آئین سے ماورا مدد نہیں چاہیے۔ یہ درست ہے کبھی وہ کہتا تھا چار سال مجھے نیوٹرلز نے مجھے چلایا، اس وقت وہ نیوٹرلز نہیں تھے۔ جاوید لطیف نے کہا کہ اس نے چار سالوں میں ملک کی تباہی اس حد تک کر دی ہے کہ آج کسی بھی جماعت کی دوسرے درجے کی لیڈر شپ ہمیں اس سے نہیں نکال سکتی، نواز شریف کے بغیر مسلم لیگ ن کچھ پرفارم نہیں کر سکتی۔