نئی دہلی کی تہاڑ جیل کے حکام نے یاسین ملک کی وصیت ہمیں دیدی ہے، یاسین ملک کی بہن عابدہ ملک


سری نگر: نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی بہن عابدہ ملک نے کہا ہے کہ یاسین ملک کے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر جانے کی وجہ سے ان کی صحت غیر معمولی طور پر بگڑ گئی ہے جس پر ہمارا پورا خاندان بالخصوص ہماری والدہ بے حد پریشان اور متفکر ہیں۔

سرینگر میں وائس آف امریکہ کے ساتھ گفتگو میں  انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بھائی کی صحت اور زندگی کے بارے میں بے حد متفکر ہیں۔انہوں نے کہا کہ “آپ جانتے ہیں کہ میرا بھائی پہلے ہی کئی امراض میں مبتلا ہے اورانہیں یہ مرض ان کی اسیری کے دوران لگے ہیں۔ جیسا کہ تہاڑ جیل کے حکام نے کہا ہے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر جانے کی وجہ سے ان کی صحت غیر معمولی طور پر بگڑ گئی ہے جس پر ہمارا پورا خاندان بالخصوص ہماری والدہ بے حد پریشان اور متفکر ہیں۔

عابدہ ملک نے کہا کہ وہ اور ان کی والدہ نے یاسین ملک سے جیل میں 19 جولائی کو ملاقات کی تھی جس کے دوراں دونوں نے ان سے استدعا کی تھی کہ وہ اپنی جسمانی حالت کو دیکھتے ہوئے غیر معینہ عرصے کے لیے بھوک ہڑتال پر نہ جائیں جسے انہوں نے مسترد کردیا۔

عابدہ ملک کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کے اختتام پر جیل حکام نے انہیں یاسین ملک کی وصیت تھما دی اور کہا کہ اس کے لیے جے کے ایل ایف کے لیڈر نے جیل قوانین کے تحت انہیں باضابطہ طور پر درخواست دی تھی اور وہ ان کی اسی درخواست پر عمل کرتے ہوئے انہیں ان کی وصیت سونپ رہے ہیں۔یاسین ملک نے اپنی اس وصیت میں کہا ہے کہ وہ کشمیر کی آزادی کے لیے پر امن جدوجہد جاری رکھنے کے موقف پر برابر کاربند ہیں۔یاسین ملک نے بھوک ہڑتال شروع کی تو ان کی پاکستان میں مقیم اہلیہ مشال حسین ملک نے کہا “مجھے یہ سوچ کر بھی دکھ ہے کہ یاسین ملک نے اپنی موجودہ صحت کی کیفیت کے باوجود بھول ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کیا ہے”۔