سری نگر(صباح نیوز)05اگست کومقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل370 کے خاتمے کے چار سال مکمل ہوجائیں گے ۔ اس دفعہ کشمیری عوام 05اگست کو یوم استحصال، یوم سوگ اور یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ اس بات کا فیصلہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کیا ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے دنیا بھر میںمقیم کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ 5 اگست کو بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج کریں اور تحریک آزادی کو اجاگر کریں اورمقبوضہ کشمیرمیں میں بھارتی جرائم کو بے نقاب کریں۔ حریت کانفرنس نے کشمیریوں سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ اس دن احتجاجی مظاہرے کریں اور دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی حالت زار کی طرف مبذول کرائیں۔
ترجمان حریت نے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کی مسلسل سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ پاکستان اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورموںپر کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو مزید تیز کرے گا۔ یاد رہے بھارتی حکومت نے 05اگست2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل370 اور 35 اے کو ختم کر دیا تھا جبکہ جموں وکشمیر میں لاک ڈاون نافذ کر دیا تھا۔
اس دوران بھارتی فورسز کی کارروائیوں میں 5اگست کے بعدسے خواتین اور بچوں سمیت چھ سو سے زائد کشمیری شہید ہوئے جبکہ حریت رہنماؤں، انسانی حقوق کے کارکنوں ، صحافیوں، سماجی کارکنوں، خواتین اور بچوں سمیت بیس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار اوربھارتی فوجیوں نے گولہ باری اور کیمیائی مودا کے ذریعے 15سو سے زائد عمارتوں اور مکانوںکو تباہ کردیا ہے ۔ ان جرائم سے مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا دہشت گردی کی شدت ظاہر ہوئی ہے ۔ ہندوتوا طاقتوں نے متنازعہ علاقے میں انتظامی تبدیلیاں لا کر نئی آبادکاری کا منصوبہ شروع کردیا ہے جس کا آغاز نئے ڈومیسائل قانون کے نفاذ کے ذریعے کیاگیا ہے ۔
نئے ڈومیسائل قانون کے نفاز کے بعد بھارت نے مقبوضہ علاقے میں 20لاکھ بھارتی شہریوں کی آباد کاری کی راہ ہموار کرکے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف قوانین کے تحت کشمیریوں کو ان کی آبائی زمین سے بے دخلی پر مجبور کیا جا رہا ہے