سری نگر:جموں وکشمیر عوامی مجلس عمل کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی صحت اور حفاظت سے متعلق میڈیا رپورٹس پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دہلی کی تہاڑ جیل میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کے دوران ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں دہلی کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
میرواعظ نے جو اگست 2019 سے گھر میں نظربند ہیں سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاسی قیدیوں کو ان کے سیاسی نظریات کے بدلے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے ساتھ عدالتی انصاف اور ازالے کے تمام اصولوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کی عوامی قیادت یا تو گھروں میں نظر بند ہے یا جیلوں میں بند ہے جو نہ صرف انتہائی افسوس ناک ہے بلکہ غیر قانونی بھی ہے۔
اے پی ایچ سی رہنما نے کہا کہ سیاسی نظریات کی بنیاد پر جبر اور نظر بندیوں، پابندیوں، سنسرشپ، پابندیوں اور جابرانہ اقدامات کے ذریعے امن قائم کرنے کے دعوے نہ تو حقائق کو بدل سکتے ہیں اور نہ ہی جذبات کو۔ دیرینہ مسئلہ کشمیر کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کا بالآخر تمام فریقوں کے درمیان بات چیت اور مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔اور یہ خطے میں استحکام اور دیرپا امن و سلامتی کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔
اے پی ایچ سی رہنما نے حریت رہنماں، نوجوانوں اور کارکنوں سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبے کا اعادہ کیا جو مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ بیان میں یاسین ملک کو ہر طرح کی طبی امداد اور عدالتی ازالے پر بھی زور دیا گیا ہے۔