کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بجلی کے بلوں میں جبری و ناجائز طور پر 6ہزار روپے کا سیلز ٹیکس کی وصولی کے خلاف تاجروں کے ہمراہ احتجاج تحریک کے آغاز کا اعلان کردیا ہے اورکل کراچی بھر میں 50مارکیٹوں اور کاروباری مراکز میں مظاہرے کیے جائیں گے ، علاوہ ازیں پوری تاجر برادری ، ریٹیلرز اور عوام ایک زبردست احتجاجی مارچ اور کنونشن کریں گے ، طویل دھرنا اور ہڑتال کا آپشن بھی استعمال کیا جائے گا ، جن کی تفصیلات کا اعلان تاجر نمائندوں سے مشاورت کے بعد بہت جلد کیا جائے گا ، تاجر ٹیکس دینے کے لیے تیار ہیں لیکن بجلی کے بلوں میں یہ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں اس لیے بجلی کے بل بھی ادا نہیں کیے جائیں گے ، کراچی کے تاجر جائز اور قانونی ٹیکس دینا چاہتے ہیں لیکن جب تک ناجائز ٹیکس لگے گا تاجر بجلی کا بل بھی ادا نہیں کریں گے۔اگر کے الیکٹرک نے بجلی کا بل ادا نہ کرنے پر اضافی چارجز لگائے تو ہم کے الیکٹرک کا بھی گھیراؤ کریں گے۔تاجروں کی تمام تنظیموں و اتحاد اور چیمبر آفا کامرس حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن جبری ٹیکس وصولی ہرگز تسلیم نہیں کی جائے گی
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک ہیڈ آفس گذری پر احتجاجی کیمپ میں تاجروں کے نمائندوں اور رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،کیمپ میں شہر بھر کی تاجر تنظیموں و مارکیٹ ایسوسی ایشنزکے رہنما اور نمائندوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
احتجاجی کیمپ سے آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کراچی کے صدر محمود حامد، آل کراچی تاجر اتحاد کے چئیرمین عتیق میر،لائٹ ہاوس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے رہنما حکیم شاہ، آرام باغ مارکیٹ کے رہنما دلشاد بخاری، بولٹن مارکیٹ کے صدر محمد شریف، صدر کو آپریٹیو مارکیٹ کے رہنما اسلم خان،کراچی اسپورٹس مارکیٹ کے صدر سلیم ملک ،آرام باغ ٹریڈ ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد آصف، سعید آباد ٹریڈ ایسوسی ایشن کے صدر، اورنگی ٹریڈ ایسوسی ایشن کے صدر عبد اللہ بٹرا،لیاقت آباد ٹریڈرز الائنس کے رہنما بابر خان بنگش، حیدری مارکیٹ کے سید اختر شاہ ، اسمال ٹریڈرز کے نائب صدر نوید احمد ،تاجر رہنما حفیظ شیخ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
تاجروں نے کے بجلی کے بل ہاتھوں میں اٹھاکر احتجاج کیا۔تاجروں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا ”کے الیکٹرک کے بلوں میں تاجروں سے ناجائزریٹیلر ٹیکس نامنظور، بجلی کے بلوں میں غنڈہ ٹیکس نامنظور، بجلی کے بلوں میں ایف بی آر کی مداخلت نامنظور، ایف بی آر کے الیکٹرک گٹھ جوڑ نامنظور، ” حافظ نعیم الرحمن اور تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس پر علامتی دھرنا بھی دیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ایف بی آر کا اس حوالے سے کوئی نوٹیفیکیشن جاری ہوا ہے تو تاجروں کو بتایا اوردکھایا جائے ، کے الیکٹرک از خود ٹیکس جمع کرنے میں سہولت کار نہ بنے ، کے الیکٹرک نے اگر یہ ٹیکس وصولی بند نہ کی تو تاجروں کا احتجاج اسے ایساکرنے پر مجبور کردے گا ، تمام تاجر جائز فکسڈ ٹیکس دینے کو تیار ہیں لیکن یہ جبری اور نا جائز ٹیکس ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وڈیروں اور جاگیرداروں سے ٹیکس کیوں وصول نہیں کیا جاتا ،جو ہرپارٹی اور ہر حکومت میں شامل ہیں ، ہم چھوٹے کسانوں اور ہاریوں پر نہیں بلکہ جو ٹولہ ان پر مسلط ہے ان سے ٹیکس لینے کی بات کرتے ہیں اور آئی ایم ایف بھی وڈیروں اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کو نہیں کہتا صرف عوام کا خون نچوڑنے کے احکامات دیتا ہے اور حکمران بھی عوام پر مختلف قسم کے ٹیکس لگاتے ہیں ۔محمود حامد نے کہا کہ تاجروں کو خوف زدہ کرنے کی ہر گز کوشش نہ کی جائے ، تاجر جبری اور ظالمانہ ٹیکس کو ہر گز کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے اور جب تک بجلی کے بلوں سے یہ ٹیکس ختم نہ ہوا تو بجلی کے بل بھی ادا نہیں کریں گے اور اگر کسی نے بھی ہماری دکانوں کی بجلی کاٹنے کی کوشش کی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور کے الیکٹرک پر عائد ہو گی ، ہم بجلی کاٹنے کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے
عتیق میر نے کہا کہ آج تاجر برادری جماعت اسلامی کی دعوت پر حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں کے الیکٹرک ہیڈ آفس پر احتجاج کے لیے جمع ہے ، ہم فکسڈ ٹیکس کی ادائیگی کے خلاف نہیں لیکن اعتراض یہ ہے کہ بجلی کے بلوں میں اسے ہرگزقبول نہیں کریں گے کیونکہ اس میں بڑا ابہام اور انتشار موجود ہے یہ موجودہ صورت میں کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہو سکتا اسے واپس لینا ہو گا جب تک بجلی کے بلوں سے یہ ٹیکس ختم نہیں ہو گا تاجر کے الیکٹرک کی جان نہیں چھوڑیں گے ۔ کراچی کے تاجروں پر ظلم بند کیا جائے ۔ ہمارا احتجاج بڑھ رہا ہے اور ٹیکس کی واپس تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ کراچی کے عوام اور تاجرچاہتے ہیں کہ حافظ نعیم الرحمن کراچی کی قیادت کریں تاکہ کراچی کے عوام کے سنگین مسائل اور تاجروں کے مسائل حل کرسکیں۔