جموں(صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر میں ایک اور بھارتی فوجی نے پیر کے روز خود کشی کر لی ہے ۔ جموں میں پاکستان سے ملنے والی سرحد پر بارڈر سیکیورٹی فورس(بی ایس ایف) کے ایک سب انسپکٹر رام دیو سنگھ نے بی ایس ایف چوکی پر اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔
ایک سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ جب ایک جونیئر رینک کا سپاہی صبح کے وقت رام دیو سنگھ کے کمرے میں پہنچا تو وہ خون میں لت پت پڑا تھا اور اس کا ذاتی ہتھیار اس کے پاس سے ملا ۔رام دیو سنگھ کو خون میں لت پت پایا گیاوہ بی ایس ایف 12ویں بٹالین کی ایک پلاٹون کی کمانڈ کر رہا تھا۔کے پی آئی کے مطابق سنگھ کا تعلق راجستھان کے سیکر ضلع سے تھا۔ یاد رہے بھارتی فوجیوں کی خودکشی کے واقعات اضافہ ہو رہا ہے جیسا کہ حال ہی میں بھارتی وزارت دفاع کی طرف سے جاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ پانچ برس کے دوران بھارتی فورسز کے 819اہلکاروں نے خودکشی کی ہے۔بھارت بھر میں گزشتہ پانچ برس کے دوران 819خودکشیاں کرنے والے بھارتی افواج کے اہلکاروں میں642بھارتی فوجی ، ، 148 فضائیہ اور 29 بھارتی بحریہ کے اہلکار شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی مسلح افواج میں بڑھتی ہوئی خودکشیوں کے رحجان سے فوج میں ڈپریشن اور پست مورال اور حوصلہ ظاہر ہوتا ہے۔بھارتی مسلح افواج میں خودکشیوں کی بلند ترین شرح کی اہم وجہ ان کی بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر جیسے تنازعات والے علاقوں میں تعیناتی بھی ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جنوری 2007سے اب تک مقبوضہ کشمیر بھارتی فورسز کے548 اہلکاروں نے خودکشیاں کی ہیں اوررواں سال اب تک 21سے زائد بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں خودکشی کر چکے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کے خلاف ایک فضول جنگ لڑنے کے احساس، کام کی جگہ پر ناروا سلوک اور ناقص خدمات مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں میں بڑھتی ہوئی خودکشیوں کی وجوہات ہیں۔اعلی افسروں کا غیر مہذب رویہ اور طویل عرصے تک چھٹی نہ ملنے کو بھی بھارتی فوجیوں میں خودکشی کے خطرناک رجحانات کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ بھارتی فوجی قیادت اپنے افسروں اورجوانوں میں خودکشیوں سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔