کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے نیپرا کی جانب سے بجلی ٹیرف 7.91روپے بڑھانے کی منظوری اور کراچی کیلئے 3.55روپے مہنگا کرنے کو شہر قائد کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جانب کراچی کے صارفین کو کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی بلوں میں چھ ہزار سیلز ٹیکس جمع کروانے کا پابند بنایا گیا ہے تو دوسری جانب بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے معمول کی زندگی مفلوج اور آئے روز بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے عوام کے ہوش اڑاکر رکھ دیئے ہیں جوکہ ظلم ونانصافیوں کے مارے عوام کیساتھ ظلم ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ایک جانب ملک معاشی،سیاسی بھونچال کا شکار،ڈالر کی اونچی اڑان،روپے کی ناقدری،صنعتی اور کاروباری سرگرمیاں منجمد ہوچکی ہیں تو دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات،بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام بدترین غربت اور مہنگائی کی وجہ سے بچوں سمیت خودکشیوں پر مجبور ہوچکے ہیں لیکن حکمران اتحاد اقتدار کو بچانے کیلئے سیاسی جنگ اورملک کو انتشار کی جانب دھکیلنے میں مصروف عمل ہیں۔روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر حکومت میں آنے والے غریب عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتوں سے بھی محروم کر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی سندھ نے مزید کہا کہ مہنگائی نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ ہر دس دن بعد بجلی، پٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ غریب عوام پر ڈرون حملہ ہے۔ حکومت بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ فوری طور پر واپس لے اور مظلوم عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ نہ ڈالے جن کی قوت برداشت اور ہمت دونوں ہی جواب دے چکے ہیں۔ اس وقت غربت و بے روزگاری ہمارے ملک کا سب سے بڑا اور بنیادی مسئلہ ہے، کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک اس کی عوام خوشحال نہ ہو، جب غربت حد سے بڑھ جائے اور لوگوں کا زندہ رہنا مشکل ہو جائے۔
انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ آئی ایم ایف کی غلامی اختیار اورعوام پرمسلسل مہنگائی کے ڈرون حملوں کی بجائے عوام کو ریلیف دینے کا سنجیدہ اور مثبت پروگرام بنائے اور بجلی،گیس پٹرولیم مصنوعات سمیت توانائی کے دیگر ذرائع کے نرخوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لے کیونکہ حکمرانوں نے پٹرول اور بجلی بم گرا کر معصوم عوام سے جینے کی آخری امید بھی چھین لی ہے۔، حکومت کی ذمہ داری تو عام آدمی کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر ڈالنا ہے نہ کہ اسے گرانی بد امنی اور بے روزگاری کی بند گلی میں دھکیلنا۔