سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان چیئرمین نیب تعینات


اسلام آباد(صباح نیوز)سابق ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) آفتاب سلطان کو نیا چیئرمین قومی احتساب بیورو( نیب )تعینات کردیا گیا۔

آفتاب سلطان گریڈ22کے پولیس سروس کے سابق افسر ہیں۔ آفتاب سلطان کی تعیناتی وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض احمد خان کے اتفاق رائے سے کی گئی۔

آفتاب سلطان کو چیئرمین نیب تعینات کرنے کی منظوری وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت منعقد ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی ۔ واضح رہے کہ آفتاب سلطان کی شہرت ایک دیانتدار افسر کے طور پر ہے۔ ان کا نام پیپلز پارٹی نے تجویز کیا تھا۔

آفتاب سلطان آئی جی پنجاب ، نیشنل پولیس اکیڈمی کے کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔آفتاب سلطان کے والد اور ساس دو دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔ آفتاب سلطان کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔ انہوں نے پولیس میں اپنے کیریئر کاآغاز 1977میں بطور اے ایس پی پنجاب پولیس کیا تھا۔

سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان چیئرمین نیب مقرر،نوٹیفکیشن جاری

انٹیلی جنس بیورو کے سابق چیئرمین آفتاب سلطان کو نیب کا نیا چیئرمین مقررکیا گیا ہے اور وزارت قانون نے ان کی بطور چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب )تقرری کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اتحادیوں کی تجویز پر نئے چیئرمین نیب کے نام پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجا ریاض سے مشاورت کی۔وزیراعظم شہبازشریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے آفتاب سلطان کے نام پر اتفاق کرلیا، جب کہ وفاقی کابینہ نے آفتاب سلطان کے نام کی منظوری بھی دے دی ہے۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آفتاب سلطان کو باضابطہ طور پر چیئرمین نیب مقرر کردیا گیا ہے جس کا باقاعدہ  نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

آفتاب سلطان کا تعلق پولیس سروس پاکستان سے تھا وہ گریڈ 22 کے افسر تھے اور پولیس میں اعلی عہدوں سمیت آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ وفاقی کابینہ نے آفتاب سلطان کو چیئرمین نیب تعینات کرنے کی باضابطہ منظوری دی ہے۔آفتاب سلطان مسلم لیگ  ن اور پیپلزپارٹی کے دور میں انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ رہے۔2002 میں پرویز مشرف کے دور حکومت میں آفتاب سلطان ڈی آئی جی سرگودھا تعینات رہے، انہیں اس دور حکومت میں معطل بھی کیا گیا تھا۔2013 کے عام انتخابات کے دوران آفتاب سلطان آئی جی پنجاب تعینات تھے۔ آفتاب سلطان 1954 میں فیصل آباد میں پیدا ہوئے ۔ بی ایل ایل بی کی بعد سی ایس ایس کیا ۔ اور 1977 میں بطور اے ایس پی پولیس سروس جوائن کی اور ترقی کرتے ہوئے آئی جی کے عہدہ پر پہنچے۔

آفتاب سلطان پولیس سروس کے سینیئر بیوروکریٹ اور اچھی شہرت کے حامل افسر رہے ہیں، چیف جسٹس افتخار محمد نے حارث سٹیل ملز سمیت کئی ہائی پروفائل کیسز کی تحقیقات آفتاب سلطان سے کروائیں۔نیب نے 2020 میں آفتاب سلطان کیخلاف ریفرنس کی منظوری بھی دی تھی، لیکن ٹھوس شواہد نہ ہونے پر ریفرنس عدالت میں دائر نہیں کیا گیا۔