سکردو(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں تعلیم کے فروغ کیلئیبچوں کو تعلیم کے حصول میں درپیش مشکلات کو حل کرنے کی ضرورت ہے ، ، خطے کی ترقی و خوشحالی کیلئے بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی ممکن بنانا ہوگی ، پاکستان میں حصول ِ تعلیم کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور اس سلسلے میں وسائل کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔حکومتِ گلگت بلتستان نے سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں بالخصوص لڑکیوں کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنے کیلئے انقلابی منصوبہ شروع کیا ہے جس سے علاقے میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد کم کرنے ، خطے کی شرح خواندگی مزید بڑھانے اور لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سکردو گرلز ہائی سکول قائد آباد میں سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم طالب علموں کیلئے ٹرانسپورٹیشن وظیفے کی فراہمی کیلئے شروع کئے جانے والے منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کرنے کی تقریب میں کیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے بچوں اور بچیوں میں وظائف تقسیم کئے اور صوبائی حکومت کے فیصلے کے مطابق گرلز ہائی سکول قائد آباد کو ہایئر سیکنڈری کا درجہ دینے کا اعلان کیا۔صدر مملکت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے ، آئین کے تحت 5 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کی تعلیم یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔ پاکستان میں بچوں کی ایک بڑی تعداد تعلیم کے بنیادی حق سے محروم ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتسان جیسے دشوار گزار علاقے میں بچوں بالخصوص لڑکیوں کو اسکول جانے میں مشکلات کا سامنا ہے ، والدین اور بچوں کو وظائف کی مدد سے تعلیم کی طرف راغب کیے جانے کیلئے گلگت بلتستان حکومت کا اقدام لائق تحسین ہے ۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ عملی زندگی میں کامیابی کیلئے درست فیصلہ سازی لازمی ہے، جو تعلیم کے بغیر ممکن نہیں، مجھے امید ہے کہ حکومت گلگت بلتستان چند سالوں میں ہر بچے کی تعلیم کو یقینی بنائے گی۔ سکولوں میں بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی توجہ دی جانی چاہیے ۔وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن وظیفے کی فراہمی سے سکولوں میں ڈارپ آٹ کی شرح میں کمی آئے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مستحق افراد کی مدد کرنا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے ، پبلک سروس ڈیلوری کو بہتر بنانے کیلئے صوبائی سوشل رجسٹری کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت تمام افراد کا مکمل ڈیٹا جمع کیا جائے گا اور روزانہ کی بنیاد پر ڈیٹا اپ ڈیٹ ہوگا۔
اس سلسلے میں سونی جواری سنٹر فار پبلک پالیسی کی جانب سے سوشل پروٹیکیشن پالیسی تیار کی گئی ہے۔واضح رہے کہ تعلیم کے فروغ کیلئے وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کے اس خصوصی اقدام سے سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم 20،ہزارسے زائد طلبا و طالبات استفادہ کریں گے۔ سرکاری سکولوں کے چھٹی سے دسویں جماعت میں زیر تعلیم طلبا کو 1000 روپے ماہانہ اور طالبات کو 1200 روپے ماہانہ سکول ٹرانسپورٹیشن وظیفے کی مد میں دیئے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں اس اقدام پر 20 کروڑ سے زائد رقم خرچ ہوگی۔