کراچی ،استنبول( صباح نیوز) ایپی لیپسی فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر اور ملک کی معروف نیورو فزیشن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ ایپی لیپسی فاؤنڈیشن پاکستان کے قیام کا مقصد مرگی کے مرض کے بارے میں آگہی پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الحمدللہ یہ آگاہی مہم ملکی سطح سے شروع ہوکر اب بین الاقوامی سطح پر کام کررہی ہے۔وہ” استنبول یونی ورسٹی سیراپاشاIstanbul University Cerrapacha) ( اور” ایپی لیپسی فاؤنڈیشن” پاکستان کے اشتراک سے”پہلی پاکستان ترکی مرگی سمٹ” میں شرکت کیلئے استنبول روانہ ہونے کے موقع پر گفتگو کررہی تھیں۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اس سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی اورشرکاء کو پاکستان میں مرگی کے انتظامی مسائل اور جراحی کے طریقہ کار اور ادویات میں حالیہ پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا۔
واضح رہے کہ انہوں نے گزشتہ ماہ ایپی لیپسی فاؤنڈیشن کے تحت آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں منعقدہ سمٹ میں شرکت کی تھی۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ مرگی کی بیماری کا پھیلاؤ تشویشناک حد تک بڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وی این ایس (VNS) اور ڈی بی ایس (DBS) ڈیوائسز برآمد کی جائیں تو ان کی قیمت ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی وجہ سے ساڑھے تین سے پانچ ملین روپے تک پہنچ جاتی ہیں اگر حکومت پاکستان ان آلات کی خریداری میں سبسڈی دے تو مرگی کے ان مریضوں کو نئی زندگی دی جا سکتی ہے جو کہ ادویات کے ذریعے صحتیاب نہیں ہوپاتے ہیں۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مزید کہا کہ ترکی میں بھی یہ ڈیوائسز مہنگی ہیں مگر ترک حکومت مرگی کے مریضوں کیلئے سبسڈی دیتی ہے تاکہ ان کو زندگی گذارنا آسان ہوجائے اور ان کا معیار زندگی بلند ہو۔ اس اجلاس میں پاکستان اور ترکی کی ٹاپ یونی ورسٹیوں کے معروف پروفیسروں اور ڈاکٹروں نے شرکت کی۔جن میں پروفیسر اوزکارا سگڈیم Cigdem) (Prof. Ozkara نے مرگی کی سرجری اور جراحی کے ذریعے مریضوں کے علاج کے اصول، ڈاکٹر سائت اوزترک (Dr Sait Ozturk) نے مرگی میں نیوروموڈولیشن (VNS، DBS اور RNS) کے بارے میں،ڈ اکٹر مہمت ٹونگے (Dr Mehmet Tonge) نے مرگی کی سرجری اور مرگی میں سٹیریوٹیکٹک ریڈیو سرجری کے بارے میں حاضرین کو آگاہی فراہم کی جبکہ ڈاکٹر ثمر نعیم نے تقریب کی افتتاحی و اختتامی میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ڈاکٹر ثمر نعیم نے شیلڈ بھی تقسیم کیں۔