کراچی (صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام نے بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہوئے جدوجہد آزادی کے نئے دور کی بنیاد رکھی جبکہ حق خودارادیت کے مطالبے کی پاداش میں بھارت نے کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کردی ہے،ظلم وبربریت کے تمام ہتکنڈوں اورلاک ڈائون ،انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی کے باوجودوہ کشمیریوں کا جذبہ حریت و شوق شہادت ختم نہیں کراسکا ہے۔اس سال کشمیر ی یوم سیاہ اس حالت میں منا رہے ہیں کہ 2019 میں نریندر موودی نے آرٹیکل370 منسوخ کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کرکے مقبوضہ کشمیر کو اپنے اندر ضم کرنے کی کوشش کی جو کہ بین الاقوامی قانون کی سخت خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی نفی ہے لیکن تمام مسلمان ملکوں سمیت اقوام متحدہ اور عالمی حقوق کی طرف سے کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف کوئی احتجاج بلند نہیں ہورہا ہے، 27 اکتوبر 1947 کے دن کشمیری عوام ہرسال یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔کشمیری گذشتہ74 سالوں سے دنیا بھر میں بھارتی مظالم کیخلاف ہر فورم پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، مقبوضہ کشمیر بھارت کی دس لاکھ قابض افواج روزانہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کررہی ہے لیکن پاکستان جوکشمیریوں کا وکیل اس سارے کھیل پر جو سرد مہری دکھا رہا ہے ، پاکستانی حکمران کہنے کو تو کشمیر کو اپنی شہ رگ کہتے ہیں لیکن اس شہ رگ کو دشمن کے پنجے سے چھڑانے کے لئے بیان بازی کے علاوہ عملی کارکردگی صفر ہے۔
انہوں نے آج 27اکتوبر کے حوالے سے اپنے جاری کردہ پیغام میں مزید کہا کہ27 اکتوبر1947کو انڈین آرمی کشمیر میں داخل ہوئی اور ریاست جموں وکشمیر کے پر جبری قبضہ کیا انڈیا15اگست اورپاکستان 14اگست بطور آزاد ملک دنیا کے نقشہ پر نمودار ہو ئے،ریاست جموں وکشمیر پر ڈوگرہ راج کی حکومت کا یہ سوسالہ غلامی کا دور مسلمانوں کے لئے بدترین دور تھا اور مسلمانوں کی آبادی کسمپرسی کی حالت میں تھی۔ انڈیا نے انگریز سے مل کر ایسی چال چلی کہ اس نے کشمیر کے بہت بڑے حصہ پر جبری قبضہ کر لیا اور بھارت کے لیڈروں نے نہ صرف کشمیریوں سے کئے گے وعدوں سے انحراف کیا بلکہ پنڈت نہرو سے لیکر نریندر موودی تک ہر لیڈر نے دنیا کے سامنے جھوٹ بول کر کشمیر پر اپنا قبضہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اقوام متحدہ جس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیر میں رائے شماری کرائے اس نے مصلحتوں کے تحت ایسا نہیں کیا اس لئے کہ یہ مسلمانوں کا مسئلہ ہے اور اقوام متحدہ پر جن کی اجارہ داری ہے وہ اسلام اور اس کے ماننے والوں سے پرانا بغض رکھتے ہیں۔
صوبائی رہنماء نے مزید کہا کہ سال میں ایک تقریر وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے کشمیر کی حمایت میں ہو جاتی ہے اگر تقریروں سے میدان فتح ہوتے تو ہم کب کا کشمیر آزاد کراچکے ہوتے معلوم ہو رہا ہے کہ حکمران مکمل طور پر بھارتی سامراج کے سامنے سرنڈر کرچکے ہیں، کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ بھارت وہ دشمن ہے جس نے پاکستان کو دو لخت کیا اوروہ پورے پاکستان کو ختم کرنے پر تلا ہوا ہے اسلئے اب پوری قوم کو جاگنے کی ضرورت ہے۔ کشمیری مسلمان نہ صرف اپنی آزادی بلکہ تکیل پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں وہ اپنے نوجوان بیٹوں کی قربانیاں دے رہے ہیں لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں سے پاکستان بنا تھاحکمران طبقہ جس عیش عشرت میں مبتلا ہے ان سے خیر کی توقع رکھنا وقت کا ضیاع ہے پاکستانی عوام کو چا ہئے کہ ایسی قیادت منتخب کریں جن کے پاس کشمیر کو آزاد کرانے کا کوئی پروگرام ہواور وہ عملی جدوجہد کرنے کے لئے تیا رہوں۔