معیشت کی بہتری کیلئے مشکل ، کٹھن فیصلے کئے جا رہے ہیں ، ،مسلم لیگ ن


اسلام آباد (صباح نیوز ) پاکستان مسلم لیگ کے رہنماؤں محمد زبیر اور دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت بہت مشکل معاشی حالات سے گزر رہا ہے لہذا معیشت کی بہتری کیلئے کچھ مشکل اور کٹھن فیصلے کئے جا رہے ہیں جنہیں عوام کوبرداشت کرنا پڑے گا ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیںبڑھانا ہماری مجبوری ہے، ڈالر کو مستحکم کرنے کے لیے بھی یہ قیمت بڑھانا ضروری تھا آئی ایم ایف کے پاس جانا ضروری تھا کیونکہ ہم ڈیفالٹ کی طرف جا رہے تھے،ہنگامی بین الاقوامی سطح پر تبدیلیوں کی وجہ سے آ رہی ہے۔ پاکستان کے عوام کی مشکلات کا احساس ہے ، عوام کو آنے والے دنوں میں ضرور ریلیف ملے گا، نگران حکومت ایسی صورتحال کونہیں سنبھال سکتی تھی ہمیں عوام کی لانگ ٹرم صورتحال کا خیال ہے،جو راستہ عمران خان نے بندکیا تھا اس کو دوست ممالک کے ساتھ کھولیں گے، روسی تیل لانے کے منسٹری آف پٹرولیم میں کوئی شواہد ہی نہیں ہیں،

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی راہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ اس بات کا احساس ہے پاکستان کی عوام کن مشکلات سے گزر رہی ہے ، پیٹرول کی قیمتوں کا بوجھ عوام کو محسوس ہو رہا ہے اس بات کا اندازہ ہے ، پاکستان اس وقت بہت مشکل معاشی حالات سے گزر رہا ہے، عمران خان نے ملکی معیشت کی جو تباہی کی ہے اسیصرف دو ماہ میںٹھیک کرنا ممکن نہیں ہے،ان حالات کو دور کرنے کی بجائے حالات مزیدبدتر کیے جا رہے ہیں، صرف 2 ماہ میں اتنی مہنگائی ہم نے نہیں کی یہ گڑھا کھودا ہوا ملا تھا ، انتشار در انتشار نظر آ رہا ہے، ایک خط عمران خان لایا تھا ایک خط آج میں بھی لیکر آیا ہوں یہ وہ خط ہے جو پاکستان کے معاشی ڈیتھ سرٹیفکیٹ ہے یہ خط فروری کے چار تاریخ کا ہے اس معاشی ڈیتھ وارنٹ کو روزانہ پاکستانی عوام کو دکھاون گا مہنگائی کی شرح کی بریکیں کھینچی ہیں، دن رات ہم اس مہنگائی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان نے سبسڈیز اگلی حکومت کو خراب کر نے کیلئے دی تھیں کیونکہ انہیں نظر آ گیا تھا کہ اب وہ تحریک عدم اعتماد سے بچ نہیں سکیں گے، حکومت معیشت کو بہتر بنانے کیلئے دن رات کوششیں کر رہی ہے ، اب امید کی کرنیں نظر آناشروع ہو گئی ہیں ،جو راستہ بند عمران خان نے بند کیا تھا اس کو دوست ممالک کے ساتھ ملکر کھولیں گے، روسی تیل لانے کے منسٹری آف پٹرولیم میں کوئی شواہد ہی نہیں ہیں، حکومت کا ٹارگٹ ہے کہ ملکی معاشی صورتحال مستحکم کی جائے، آنے والے دنوں میں حالات بہتر ہونے جا رہے ہیں،

اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ فروری کے اختتام پر آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق پٹرولیم قیمت بڑھانا تھیں مگر عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کو کامیاب ہوتا دیکھ کر قیمت بڑھانے کی بجائے کم کیں، یہ خطرناک حد تک مائینز بچھا کر گئے ہیں، ہم نے تمام فیصلے قومی مفاد میں کئے ہیں، پٹرولیم قیمت بڑھانا ہماری مجبوری ہے ڈالر کو مستحکم کرنے کے لیے بھی یہ قیمت بڑھانا ضروری تھا ، معیشت کو سنبھالنے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانا ضروری تھا کیونکہ ہم ڈیفالٹ کی طرف جا رہے تھے، عوام کو ریلیف آنے والے دنوں میںضرور ملے گا، نگران حکومت ایسی صورتحال کونہیں سنبھال سکتی تھی ،ہمیں عوام کی لانگ ٹرم صورتحال کا خیال ہے،پاکستان کی عوام کی بہتری کے لیے جو اقدامات کر سکتے ہیں وہ سب کر رہے ہیں، فیصلے مشکل ضرور ہیں مگر عوامی مفاد میں ہیں ہم اتحادیوں کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں اس ملک کے ساتھ خون کی ہولی کھیلی گئی ہے، آئی ایم ایف ان کو کہتا رہا ہے کہ ایسا نہ کریں مہنگائی ہو گی ،پاکستان میں ذخیرہ اندوزی مافیا پر بھی کام کر رہے ہیں ،یہ وہی شخص ہے جو تسبیح پکڑ کر جھوٹ بولتا ہے اس کا اصل چہرہ دنیا کو دکھانا ہے، جو بھی قانون کو ہاتھ میں لیگا اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا چاہے عمران خان ہو یا کوئی بھی ہو، مہنگائی بین الاقوامی سطح پر تبدیلیوں کی وجہ سے آ رہی ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ سائن ہوا ،عمران خان نے دو فیصلے کئے ایک تو سمری مسترد کر دی دوسرا پیٹرول سستا کر دیا ، پی ٹی آئی نے پیٹرول کی قیمت اس وقت کم کی جب عالمی سطح پر قیمت بڑھ رہی تھی ،پیٹرول کی قیمت اس لئے کم کی گئی کیونکہ عدم اعتماد کی باتیں شروع ہو چکی تھی،یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے دباؤمیں نہیں کیا، جو فیصلہ کیا وہ پاکستان کے مستقبل اور بہتری کے لئے کیا ہے،آئی ایم ایف کا پروگرام جب بند کیا تو یہ مشکلات آئی ہیں روسی تیل کون سے ہفتے میں لا رہے تھے جس کے شواہد ہی نہیں ہیں ، موجودہ حکومت پورے ہوش وحواس کے ساتھ کام کر رہی ہے ،حکومت کا عزم ہے کہ مشکل وقت سے عوام کو نکالنا ہے ، اگر مشکل فیصلے نہ کرتے تو پاکستان کا حال بھی سری لنکا کی طرح ہونے کا خدشہ تھا ،جیسے جیسے روپے پر دباؤ کم ہو گا عوام کو ریلیف ملے گا ۔