وفد برائے اقلیتی حقوق کی وفاقی وزیر شازیہ مری سے ملاقات


اسلام آباد(صباح نیوز)اقلیتی حقوق کے لیے قومی لابنگ وفد نے وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری سے ملاقات کی،  ملاقات  کے دوران پاکستان میں اقلیتوں کو درپیش مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

وفد کی قیادت رکن صوبائی اسمبلی سندھ انتھونی نوید کر رہے تھے جنہوں نے وفاقی وزیر کو اقلیتی حقوق کے لیے قومی لابنگ وفد کے بنیادی اہداف اور پاکستان میں اقلیتوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ان کی کوششوں سے آگاہ کیا۔وفد نے سرکاری محکموں میں اقلیتوں کے لیے 5% ملازمتوں کے کوٹہ کے نفاذ اور 2016 میں ہندوں کے لیے فیملی لاکی منظوری کے لیے لابنگ کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔وفد نے شازیہ مری کو ملک بھر میں غیر مسلم سینیٹری ورکرز کو درپیش مشکلات اور چیلنجز سے آگاہ کیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ کارکن صفائی کے لیے جدید آلات سے لیس نہیں ہیں اور خطرناک ماحول میں کام کرنے پر مجبور  ہیں۔ سینٹری ورکرز کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران کسی حادثے کی صورت میں سوشل سیکورٹی یا انشورنس فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے مختلف حصوں میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں سینیٹری ورکرز کو ملازمتوں کی ریگولرائزیشن کے مسئلے کا سامناہے۔ایم پی اے انتھونی نوید نے کہا کہ اداروں کے پاس ایک ضابطہ اخلاق ہونا چاہیے تاکہ تمام ملازمین کے لیے بلا تفریق نسل، رنگ، نسل یا مذہب کے لیے سازگار ماحول کو یقینی بنایا جا سکے جیسا کہ پاکستان کے آئین میں موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ اقلیتوں کو سرکاری اسپتالوں میں زکو فنڈ سے کچھ نہیں ملا، اس لیے ان کی مدد کے لیے بھی کوئی طریقہ کار ہونا چاہیے۔وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ حکومت پاکستان اقلیتوں کے حقوق کی سہولت اور تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے قائداعظم کی 11 اگست کی تقریر کے حوالے  سے  11 اگست کو یوم اقلیت قرار دیا تھا۔ انہوں نے وفد کو غیر مسلم پاکستانیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔