پشاور(صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے 25مئی کو ہونے والے آزادی مارچ کی ناکامی کی اصل اور اہم وجوہات منظر عام پرآگئی ہیں جس پر پارٹی نے فوری ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے
خیبرپختونخوا کے آزادی مارچ سے غائب وزرا ء سے وزارتیں واپس لئے جانے کا امکان ہے ،پرویزخٹک کو تمام اختیارات دے دیئے گئے ۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وزرا ء اور دیگر ارکان اسمبلی مارچ سے ایک رات قبل عمران خان کو تنہا چھوڑ گئے تھے۔
حقیقی آزادی مارچ سے غائب ہونے والوں میں شوکت یوسفزئی، کامران بنگش سمیت طفیل انجم، ریاض خان، عارف احمد زئی، شفیع اللہ، ہمایوںخان، فضل شکور بھی شامل ہیں جو کہ پختونخوا ہاؤس گئے تھے۔اسکے علاوہ ابراہیم خٹک، اقبال وزیر، امجد علی، تاج محمد ترند، خلیق الرحمن، بھی غائب ہونے والوں میں شامل تھے جبکہ بابر سلیم سواتی، محب اللہ، ڈاکٹر امجد،عائشہ بانو، ساجدہ بھی پختونخوا ہاؤس چلے گئے تھے۔پیر مصور غازی، مشتاق غنی، ظہور، سید فخر جہاں رات گزارنے اپنے رشتہ داروں کے ہاں چلے گئے تھے۔
وزراء اور ایم پی ایز کی پختونخوا ہاؤس آمد کی سی سی ٹی وی فوٹیج عمران خان کو فراہم کر دی گئی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے ارکان اسمبلی کی کثیر تعداد مارچ سے غائب ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، آزادی مارچ سے غائب وزراء سے وزارتیں لینے کا امکان ہے جبکہ پہلے مرحلے میں شوکاز نوٹس دیا جائے گا، آئندہ کیلئے ان ایم پی ایز کو ٹکٹ نہ ملنے پربھی غور کیا جارہا ہے۔اس حوالے سے پرویز خٹک کو تمام اختیارات دیئے گئے ہیں۔