مہنگائی، لوڈ شیڈنگ اور آئی ایم ایف کے ساتھ سخت معاہدوں کا ذمہ دار عمران خان ہے، مفتاح اسماعیل


اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مہنگائی، لوڈ شیڈنگ اور آئی ایم ایف کے ساتھ سخت معاہدوں کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دے دیا۔  اپنے بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی ٹیم نے قوم اور آئی ایم ایف دونوں سے جھوٹ بولا، جاتے جاتے وہ معیشت کے لیے بارودی سرنگ بچھا کر گئے تاکہ پاکستان دیوالیہ ہوجائے لیکن اللہ تعالی کے کرم سے یہ سازش ناکام ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور معاشی تباہی عمران خان اور ان کی ٹیم لائی لیکن  ہم اسے ختم کرکے دم لیں گے، آئی ایم ایف نے ہم سے مطالبہ کیا کہ عمران خان اور شوکت ترین نے جو تحریری معاہدے کیے، انہیں پورا کریں جس پر ہم نے آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ ہم اتنے سارے ٹیکس ایک ساتھ عوام پر نہیں لگاسکتے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چار سال میں عمران خان اور ان کے ارسطو جو معیشت کا دیوالیہ نکال کر گئے ہم وہ نہیں کریں گے، ہم قوم سے جھوٹ بولیں گے اور نہ ہی آئی ایم ایف کو دھوکا دیں گے، آئی ایم ایف نے کہا کہ عمران خان نے تحریری معاہدے کیے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت  30 روپے بڑھادیں گے، بجلی کی ہر ماہ قیمت بڑھانے، 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا وعدہ بھی پی ٹی آئی نے کیا تھا۔

وزیر خزانہ نے سوال اٹھایا کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ عمران خان نے پٹرول اور ڈیزل پر جو قیمت کم کی اس کے لیے رقم ہی موجود نہیں تھی تو پھر سبسڈی کیوں دی؟ پی ٹی آئی نے عوام کو ریلیف دینا تھا تو پہلے پیسوں کا بندوبست کیوں نہیں کیا؟ آئی ایم ایف کے خرچ پر سبسڈی کیوں دی؟ آئی ایم ایف نے کہا کہ ہمارے پیسوں پر سبسڈی دیں گے تو ہم اپنے پیسے واپس تو مانگیں گے؟ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل پر بغیر تیاری سبسڈی دینے سے پاکستان کی معیشت دیوالیہ ہورہی ہے، شوکت ترین وزیر بننے سے پہلے خود کہتے تھے کہ عمران خان نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے، آپ کا خیال ہے کہ آپ کا چار سال کا گند ایک ہفتے میں صاف ہوجائے گا؟

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ ہے تو کیا دو ہفتے پہلے لوڈ شیڈنگ نہیں تھی؟ تیل اور گیس نہ منگوانے کا مشورہ ہم نے دیا تھا؟ چار سال پہلے مسلم لیگ(ن) نے لوڈ شیڈنگ ختم کردی تھی، ایک بار پھر اسے پھر ختم کریں گے، عمران خان نے جو عوام دشمن معاہدے کیے، کیا ان سے دو ہفتے میں نکل سکتے ہیں؟ چار سال تیل، ایل این جی، گیس بروقت خریدی نہیں،اب کہتے ہیں دوہفتے میں یہ سب خریدو۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جو لوگ ڈالر 115 سے 190 کرگئے، ان کا دو ہفتے میں اسے واپس لانے کا سوچنا بے شرمی کی انتہا ہے، عمران خان اور ان کی ٹیم خود اتنے بے وقوف ہیں یا قوم کو بے وقوف سمجھتے ہیں؟ جھوٹی افواہیں پھیلانا بند کریں، پاکستان کو آگے لے جانے میں ہمارا ساتھ نہیں دے سکتے تو کم ازکم خاموش رہیں۔