مریم نوازکی پاسپورٹ واپسی کی درخواست ،لاہور ہائیکورٹ کے2رکنی بنچ کی سماعت سے معذرت


لاہور(صباح نیوز)  لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے مسلم لیگ( ن) کی نائب صدر مریم نواز کی عمرہ ادائیگی کیلئے پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی۔

لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز نے عمرہ کی ادائیگی کی اجازت کے لیے درخواست دائر کی جس پر جسٹس انوار الحق پنوں اور جسٹس شہباز علی رضوی پر مشتمل بنچ نے سماعت سے معذرت کر لی ۔مریم نواز کی طرف سے عدالت میں احسن بھون ایڈووکیٹ پیش ہوئے

انھوں نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے درخواست گزار کی ضمانت منظور کر رکھی ہے اور درخواست گزار نے عدالتی حکم پر پاسپورٹ سرنڈر کر رکھا ہے۔وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز عمرے کی ادائیگی کے لیے 27 اپریل کو سعودی عرب جانا چاہتی ہیں، لیکن پاسپورٹ سرنڈر ہونے کی وجہ سے عمرے کی ادائیگی نہیں ہو سکتی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مریم نواز کے کیس کی سماعت جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل بینچ نے کی تھی، بہتر ہے وہی بینچ مریم نواز کی مذکورہ درخواست پر سماعت کرے۔

عدالت نے مریم نواز کا کیس چیف جسٹس کو بھجوا دیا، دو رکنی بینچ نے مریم نواز کے کیس کو متعلقہ بنچ کو بھجوانے کی سفارش کر دی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 2019کو نیب نے سیاسی بنیادوں پر جھوٹے الزام پر مریم نواز کے خلاف انکوائری شروع کر دی، وہ نیب میں پیش ہوئیں مگر عوام کی ہنگامہ آرائی کی بنا پر بیان ریکارڈ نہ کروا سکیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر انہوں نے اپنا پاسپورٹ عدالت میں جمع کروا دیا، اب وہ عمرے کیلئے سعودی عرب جانا چاہتی ہیں، عدالت ان کا پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے۔