بھان متی کے کنبے سے حکومت چلانا، لمبی اننگ کھیلنا ممکن نہیں،لیاقت بلوچ


اسلام آباد ، راولپنڈی،حسن ابدال (صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بھان متی کے کنبے سے حکومت چلانا، لمبی اننگ کھیلنا ممکن نہیں،نئی اتحادی حکومت انتخابی اصلاحات کرے۔

حسن ابدال، اسلام آباد اور راولپنڈی میں عوامی افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام کا پیغام بنی نوع انسان کے لیے یہی ہے کہ دین نہ تو قومی ہے نہ نسلی، نہ انفرادی نہ نجی بلکہ خالصتاً انسانی ہے۔ اسلام پوری دنیا کے انسانوں کو متحد اور منظم کرنا چاہتا ہے۔ اسلام بشریت کی اجتماعی زندگی میں تدریجی مگر اساسی بابرکت اسلامی انقلاب چاہتا ہے۔ ماہِ رمضان میں روزہ اور قرآن کی عبادات، تقوی کی صفت کے ذریعے اتحادِ امت کا درس ہے۔

لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ عمران خان دورِ اقتدار مہنگائی، بے روزگاری، یوٹرن، بدکلامی، بدتہذیبی، تکبر و غرور کا تھا۔ تبدیلی بدنامی بنی، سونامی رسوائی بنی، احتساب نہیں کرپٹ مافیا کی سرپرستی، تحفظ اور اسٹیٹس کو توڑنے کی بجائے کرپشن اور رشوت کے فروغ کا ذریعہ بنا۔ قومی اسمبلی کے ذریعے آئینی، جمہوری تبدیلی لاکر نئی حکومت بن گئی۔ میاں شہباز شریف کے لیے اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلنا آسان کھیل نہیں ہوگا۔ عمران خان کی ناکامی اور بے تدبیریوں نے اپنے تمام مخالفین کو اکٹھا کردیا۔ بھان متی کے کنبے سے حکومت چلانا، لمبی اننگ کھیلنا ممکن نہیں۔ نئی اتحادی حکومت انتخابی اصلاحات کرے، آئین، قرآن و سنت سے متصادم اور اسلامی معاشرہ کے لیے تباہ کن قانون سازی واپس لے اور جلد از جلد انتخابات کی جانب قدم بڑھائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعتِ اسلامی نے پاکستان کی آزادی، خودمختاری اور وقار کے خلاف بیرونی سازشوں، مداخلتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ امریکہ کی ڈکٹیشن کے سامنے سرنڈر ہونے کے خلاف گو امریکہ گو تحریک قومی حقیقت ہے۔ سیاسی جماعتیں عوام کو گمراہ کرنے کے لیے پاپولر بیانیہ گھڑ تو لیتی ہیں لیکن عملًا عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیتیں۔ میاں نوازشریف کا ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اور عمران خان کا ریاستِ مدینہ نظام کا نعرہ بے نقاب ہوگیا۔ اب بھی عوام کی گمراہی کے لیے جذباتی، چٹ پٹے بیانیے کا چورن نہیں بِکے گا۔ عوام کو حق، سچ، اہلیت اور امانت و دیانت کے پلڑے میں وزن ڈالنا ہوگا۔