وفاقی شرعی عدالت سود کے مقدمے کا فیصلہ کردے تو موجودہ حکومت اپیل میں نہ جائے۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ


اسلام آباد(صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے  وفاقی شرعی عدالت کو بتایا ہے کہ پاکستان کے حالات سودی قرضوں کی بدولت بہت ہی خطرناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں اور ہم عالمی اداروں کے غلام ہو گئے ہیں۔

وفاقی شرعی عدالت میں سود کے مقدمے کی آخری سماعت کے موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے بھی دلائل دیے۔انھوں نے دلائل دیتے ہوئے کہاعدالت نے سارا کیس بڑے تحمل اور محبت کے ساتھ سنا ہے اس وقت پاکستان کے حالات سودی قرضوں کی بدولت بہت ہی خطرناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں اور ہم عالمی اداروں کے غلام ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا پاکستان کو سود کی دلدل سے نکالنے کے لیے اس عدالت پر اللہ تعالیٰ نے بہت بڑی ذمہ داری عائد کی ہے اور عدالت کا فیصلہ ہمارے لیے گیم چینجر بن سکتا ہے۔ انھوں نے کہا پاکستان 27 رمضان المبارک کو بنا تھا عدالت کا فیصلہ اگر رمضان المبارک میں ہی آئے گا تویہ پاکستان کے مقاصد کے ساتھ ہم آہنگی ہو گی ۔

دریں اثنا ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے احاطہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت پر واضح کیا کہ اب اگر سود کے سلسلے میں وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ آجاتا ہے تو موجودہ حکومت اپیل میں نہ جائے بلکہ اس پر عملدر آمد کرے، اس سے پہلے 1990ء کے فیصلے کو جو وفاقی شرعی عدالت کا تھا اور 1999ء کا فیصلہ شریعت ایپلیٹ بینچ کا تھا اس کو حکومتوں نے چیلنج کیا اس طرح کتنے سال قوم کے ضائع ہو گئے اور حکومتیں قوم کو رزق حرام کی طرف دھکیلتی رہی ہیں۔ انھوں نے کہا پاکستان کے علما کرام اور عوام حکومت کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ اگر فیصلہ سود کیخلاف آتا ہے تو وہ اپیل در اپیل کے چکر میںنہ آئے اور قوم کا مزید وقت ضائع نہ کریں۔