علی وزیر اتوار کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے


اسلام آباد(صباح نیوز)پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی علی وزیر اتوار کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے ۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما و رکن قومی اسمبلی علی وزیر کے پروڈکشن آڈرز جاری کردیے ہیں۔اسپیکر نے علی وزیر کے پروڈکشن آڈرز قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے طریق کار 2007 کے قاعدہ 108 کے تحت جاری کیے ہیں۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے ممبر قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے طریقہ کار 2007 کے تحت جاری کیے گئے ہیں۔

نیشنل اسمبلی سیکریٹیریٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ معزز اسپیکر، قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران علی وزیر کی موجودگی کو ضروری سمجھتے ہیں، لہذا قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے طریقہ کار 2007 کے رول 108 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اسپیکر نے علی وزیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے اجلاس میں شرکت کے لیے بلانے پر رضامندی کا اظہار کیا۔قبل ازیں علی وزیر کے پروڈکشن آرڈرز کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔پی ٹی ایم رہنما اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ نے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈرز کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے پروڈکشن آرڈرز جاری کیا جائے۔

درخواست میں تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی استدعا کی گئی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ایک ایک ووٹ قیمتی ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ ووٹ ڈالنا علی وزیر کا آئینی حق ہے اور آئینی حق سے کسی کو روکا نہیں جا سکتا۔محسن داوڑ کی جانب سے درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی اور سینٹرل جیل کراچی کی انتظامیہ کو فریق بنایا گیا۔اس سے قبل محکمہ داخلہ سندھ نے اسلام آباد میں واقع سندھ ہاوس کے کمرہ نمبر 214 کو سب جیل قرار دے دیا تھا جس کے بعد رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو کراچی سینٹرل جیل سے سندھ ہاوس اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ حکومت سندھ نے زیر سماعت قیدی محمد علی وزیر ولد مرزا عالم خان کی قید کے لیے سندھ ہاوس اسلام آباد میں کمرہ نمبر 214 کو سب جیل قرار دیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے آئی جی جیل خانہ جات، سب جیل کی انتظامیہ کے لیے افسران کا تقرر کریں گے جب کہ سندھ ہاوس کی سیکیورٹی کے لیے افسران کی نامزدگی سندھ کی جانب سے کی جائے گی۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ آئی جی سندھ سب جیل کی فول پروف سیکیورٹی کے لیے انتظامات کریں گے۔محکمہ داخلہ سندھ حکام نے کہا ہے کہ کہ دارالحکومت میں سندھ ہاؤس صوبے کی ملکیت ہے، سندھ ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کا اختیار صوبے کا ہے، محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق سندھ ہاؤس کو سب جیل قرار دے دیا گیا۔

واضح رہے کہ وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے علی وزیر کو 16 دسمبر 2020 کو مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا۔علی وزیر کو سپریم کورٹ نے 30 نومبر 2021 کو بعد از گرفتاری ضمانت دے دی تھی لیکن کراچی میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے اضافی تصدیق کی درخواست کی تھی اور ایک اور مقدمے میں ان کی گرفتاری کا حکم دیے جانے سے پہلے ان کی رہائی روک دی تھی۔