معیشت کو سیاسی اختلافات سے بالا تر رکھنے کی ضرورت ہے ۔ایس ڈی پی آئی ماہرین


اسلام آباد(صباح نیوز)پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی(ایس ڈی پی آئی) کے ایک سمینار میں ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان سیاسی اعتبار سے ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے تاہم اس صورتحال میں معیشت کو سیاسی اختلافات سے بالا تر رکھنے کی ضرورت ہے۔تجارت اور کاروبار میں ترجیحات کا تعین شواہد اور اعدادو شمار کی بنیاد پر کرتے ہوئے معیشت کو غیر سیاسی بنیادوں پر استوار کیا جا سکتا ہے۔

ماہرین نے اس امر کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام پاکستان کے تجارتی شعبے میں شواہد اور معلومات پر مبنی فیصلہ سازی کو تقویت دینا کے موضوع پر منعقدہ ویبنار کے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے فوڈ سیکورٹی ڈیش بورڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اشیا خوراک اور ان کی قیمتوں کے ضمن میں شواہد پر مبنی پیشگوئی کو یقینی بنانے کی اہم مثال ہے۔

انہوں ے کہا کہ روس اور یوکرین کے تنازعہ سے پیدا شدہ صورتحال بھی اس امر کی متقاضی ہے کہ ہم غذائی قلت اور سپلائی چین کے حوالے سے کسی بھی بحران سے بچنے کے لیے شواہد کی بنیاد پر پالیسی اقدامات کریں۔ انہوں نے شواہد کے استعمال کو ترقیاتی اثرات کے لیے تقویت(ایس ای ڈی آئی)جو یوگنڈا، گھانا اور پاکستان کا زیادہ مستعد فیصلہ سازی سے متعلق پروگرام ہے، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے دوران اس پروگرام کی غیر معمولی افادیت سامنے آئی۔ایف سی ڈی او کے مشیر برائے گورننس نوید عزیز نے اس موقع پر کہا کہ کارکردگی اورجوابدہی میں اضافے کے لیے شواہد کا بہتر استعمال ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی سی ون کو سرعت سے آگے بڑھانے کے ضمن میں بہترحکومتی استعداد شواہد جاتی اعداداوشمار کی بدولت ہی ممکن ہے۔انہوں نے زور دیا کہ صوبائی حکومتوں کو اہم وزارتوں کے ڈیٹا بیس کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ایف سی ڈی او کے ہیری اچلینی نے توجہ دلائی کہ ایس ای ڈی آئی پاکستان سمیت مختلف ممالک میں اپنی افادیت ژابت کر رہا ہے۔آکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ کی راحیقہ مینن اور نیشنل ٹیرف کمیشن کے حمود الرف نے شواہد اور اعداداوشمار کی افادیت کے مختلف پہلوں کی اہمیت اجا گر کی۔

ایس ڈی پی آئی کے جائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار نے زور دیا کہ کورونا وبا کے بعد معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے اور ایسے میں درست قواعد جاتی اقدامات کے لیے نجی۔سرکاری مکالمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وبا نے ہمیں ای۔کامرس کی تقویت دینے کا موقع دیا۔ترقیاتی شعبے کے عالمی ماہر عمر بھٹی اور ماہر تجارت طیبہ بتول  نے بھی شواہد اور اعدادوشمار کی تجارت سے متعلق تمام امور میں بہتری کے لیے استعمال کی مختلف مثالیں پیش کیں۔