علامہ اقبال کا پیغام مسلمانوں کے علاوہ مغرب کیلئے بھی تھا،صدر مملکت


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مصور پاکستان علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت پر انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی تقاریر، تحریروں اور عملی اقدامات کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا اور ان میں نیا جوش و ولولہ پیدا کیا، علامہ اقبال نے مسلمانوں کو آگے بڑھنے اور دنیا میں اپنا مقام پیدا کرنے کے لیے علم و ہنر حاصل کرنے کی ترغیب دی، ہندوستان میں مسلمانوں کو ترقی اور انصاف کے مواقع نہیں دیے گئے، بھارت آج مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ناروا اور متعصبانہ سلوک کے ذریعے اپنی تاریخ کو مٹانے کے درپے ہے، جدید دور میں آگے بڑھنے کے لیے علم حاصل کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔

بحریہ یونیورسٹی میں علامہ اقبال کے یوم ولادت کی مناسبت سے منعقدہ دوسری عالمی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سینیٹر ولید اقبال، ریکٹر بحریہ یونیورسٹی وائس ایڈمرل کلیم شوکت، وائس چانسلر رفاہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد اور پروفیسر ڈاکٹر عادل مسعود نے بھی خطاب کیا۔

صدر مملکت نے اپنے خطاب میں مصور پاکستان علامہ محمد اقبال کو ان کے یوم ولادت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی شخصیت کے اہم پہلوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال امت مسلمہ کی نشا  ثانیہ کے بہت بڑے داعی تھے، انہوں نے اپنی تقاریر، تحریروں اور پیغامات کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا اور ان میں آزادی کے حوالے سے جوش و ولولہ پیدا کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ اقبال کے تصورات اور تخیلات ارتقا  پذیر رہے، وہ شروع میں متحدہ ہندوستان کے قائل تھے لیکن بعد ازاں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کا ادراک ہونے پر انہوں نے علیحدہ ریاست کا تصور پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں علامہ اقبال نے مسلمانوں کو آگے بڑھنے کے لیے علم و ہنر حاصل کرنے کی ترغیب دی۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کو ترقی اور انصاف کے مواقع نہیں دیے گئے، بھارت آج مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ناروا اور متعصبانہ سلوک کے ذریعے اپنی تاریخ کو مٹانے کے درپے ہے، اپنی متعصبانہ سوچ اور مظالم سے وہ خود کو آگ لگا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیا دور علم کے حوالے سے بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اس لئے آگے بڑھنے کے لیے علم حاصل کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

صدر مملکت نے جدید علوم بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے اور ذہانت و حکمت کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ علم و شعور سے ہی قوموں کی تشکیل ہوتی ہے۔ قبل ازیں سینیٹر ولید اقبال نے بحریہ یونیورسٹی کی جانب سے یوم اقبال کی مناسبت سے کانفرنس کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال جدید دنیا کے چیلنجوں سے عہدہ بر آ ہونے کے لئے سائنسی علوم کے حصول کے حامی تھے، انہوں نے مسلمانوں کی رہنمائی کے لئے سائنسی کتب کے اردو تراجم پر بھی زور دیا۔

بحریہ یونیورسٹی کے ریکٹر وائس ایڈمرل کلیم شوکت نے اپنے خطاب میں صدر مملکت کا کانفرنس میں شرکت پر خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال امہ کی روحانی، سماجی، سائنسی اور تکنیکی نشاثانیہ کی بحالی چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کے پیغامات کی روشنی میں نوجوانوں کو اسلامی اصولوں سے رہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے مسلمانوں کی شناخت کے حوالے سے اقبال کے تصورات کو اجاگر کیا اور کہا کہ انہوں نے اپنی تعلیمات میں قرآن و سنت پر مبنی سوچ کو عام کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر عادل مسعود نے شرکا کو اقبال کی ہمہ جہتی اور امت مسلمہ کی سماجی، سائنسی اور تکنیکی نشا ثانیہ کے موضوع پر دوسری عالمی کانفرنس کے اغراض ومقاصد سے آگاہ کیا