ڈاکوؤں کے ٹولے کی ہر سازش کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوں ،عمران خان


راولپنڈی(صباح نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی ہر سازش کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں ،کپتان مخالف ٹیم کی ہر حکمت عملی پر نظر رکھتا ہے،  طاقتور لوگ قوم کا پیسہ چرا رہے ہیں اور این آر او چاہتے ہیں لیکن میں جب تک زندہ ہوں این آر او نہیں دوں گا۔

ان خیالات کااظہار وزیر اعظم عمران خان نے عالمی یوم نسواں پر فاطمہ جناح یونیورسٹی راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں پاکستان میں جتنی بھی خواتین ہیں ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ انشاء اللہ جب اس ملک کی تاریخ لکھی جائے گی تو جس حکومت نے ووٹ لینے کے لئے نہیں بلکہ دل سے خواتین کو طاقتوربنایا ، یعنی ان کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا وہ ہماری حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اس بات کی سمجھ ہونی چاہئے کہ ہمارے نبیۖ نے آج سے تقریباً 1500سال قبل خواتین کو وراثتی حقوق دیئے تھے، جبکہ یورپ اور برطانیہ میں 1920میں عورتوں کو وراثت کے حقوق ملنا شروع ہوئے۔ مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس کے باوجود پاکستان میں خواتین کو ان کے حقوق نہیں ملتے، میرا حلقہ میانوالی ہے جہاں میں دیہات میں جب پھرتا تھا تو وہاں تو عورتوں کو جائیداد کے ان کا حق دینے کا کوئی تصور ہی نہیں تھا،میں نے ان کو کئی دفعہ کہا کہ یہ تو اللہ تعالیٰ کا حکم ہے لیکن وہاں تو کوئی تصور ہی نہیں تھا۔ بدقسمتی سے یہ روایت ہندوستان سے آئی ہے کہ کئی سو سال پہلے جب مرد مرجاتا تھا توعورت کو بھی ساتھ ہی مار دیتے تھے اور جلادیتے تھے ، ستی کردیتے تھے، جب لوگ مسلمان بھی ہوئے تو ذہنوں میں وہ پرانا سسٹم رہ گیا کہ عورت تو ایک آدمی کی پراپرٹی تصور کی جاتی تھی۔ ہم نے قانون تو بنادیا ہے اب سارے معاشرے نے اس پر عملدرآمد کرانا ہے۔ میں نے بڑی دکھ بھری کہانیا ں بھی سنی ہیں کہ آدمی دوسری شادی کرتا ہے ، بیوی کو گھر سے نکال دیتا ہے ، بیوی کا کوئی حق نہیں ہوتا، کئی دفعہ بچے بھی لے جاتا ہے، اس کے لئے بھی ہمیں کوئی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ طلاق کے اندر عورت کو اس کا حق دینا پڑتا ہے۔ عورتوں کی تعلیم پر جو زور ہمیں دینا چاہئے تھا وہ ہم نے نہیں دیا، میں نے زندگی میں جو کامیابی حاصل کی اس کی بہت بڑی وجہ میری والدہ تھیں، میری والدہ پڑھی لکھی تھیں، ایک تو میری والدہ کو ان کے والد نے وراثت میں حقوق دیئے ، ان کو جائیداد ملی، دوسرا کیوںکہ ان کو پڑھایا ہوا تھا وہ پڑھی لکھی تھیں تو مجھے بچپن سے کھیلوں کا بڑا شوق تھا، اگر وہ مجھے ہوم ورک نہ کراتیں تو میں نے کبھی نہیں پڑھنا تھاکیونکہ عموماً جو سپورٹس مین ہوتے ہیں وہ پڑھتے نہیں ہیں، آپ کو اوپر پہنچنے کے آپ میں جنون ہوتا ہے تو جب ایک چیز سے جنون ہو جاتا ہے تو پھر دماغ دیگر چیزوں پرتوجہ نہیں دیتا، میں آج بھی اپنی والدہ کو کریڈٹ دیتا ہوں کہ وہ مجھے زبردستی ہوم ورک کراتیں تھیںکیونکہ پڑھی لکھی تھیں۔ اللہ نے مجھے کامیابی دی اس میں میری والدہ کا بہت بڑا ہاتھ تھا۔ بہت سے ایسے گھر ہیں جدھر والدہ پڑھی لکھی نہیں ،وہ بچوں کا بہت بڑا نقصان ہے۔احساس پروگرام میں تقریباً98فیصد پیسہ ہم خواتین کے ذریعے تقسیم کرتے ہیں اور اب تک ہم 500ارب روپے تقسیم کرچکے ہیں۔ اپنے بچوں کو پڑھانے کے لئے ہم زیادہ پیسہ والدین کو دیتے ہیں،اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ایک ماں پڑھی لکھی ہوتی ہے تو وہ سارا گھر اوپر اٹھا دیتی ہے، ہماری سکالر شپ 40 فیصد لڑکوں اور 60 فیصد لڑکیوں کے لیے ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی سے معاشرہ کامیاب ہوتا ہے، طاقت ور لوگ قوم کا پیسہ چرا رہے ہیں اور این آر او چاہتے ہیں لیکن میں جب تک زندہ ہوں این آر او نہیں دوں گا، پرویز مشرف نے گھٹنے ٹیک دیئے اور طاقت وروں کو این آر او دے دیا، یہاں طاقت ور شخص قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتا، جہاں چوری سے پیسہ بنے وہاں لوگ پڑھائی اور محنت کیوں کریں گے؟ پھر معاشرہ تباہ ہوجاتا ہے، ہم قانون کی حکمرانی کے لیے سب سے بڑا جہاد لڑ رہے ہیں۔

ا نہوں نے کہا کہ غریب ملکوں میں غربت کی وجہ وسائل کی کمی نہیں ہے بلکہ غربت اور پسماندگی کی اصل وجہ وہاں قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہے، غربت کی وجہ طاقتور کی چوری ہے، غریب چوری کرتا ہے تو جیل جاتا ہے جبکہ طاقتور چور لندن میں محلات بناتا ہے۔چین کی ترقی کی مثال دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چین کی ترقی کی وجہ یہ ہے کہ اس سے گذشتہ چند برس کے دوران 400 سے زیادہ کرپٹ وزرا کو جیلوں میں ڈالا، امریکا میں کہا جاتا ہے آپ چوری کرکے کچھ دور بھاگ ضرور سکتے ہیں مگر آپ زیادہ دیر بچ نہیں سکتے۔

انہوں نے کہا کہ طاقت ور کہتے ہیں کہ میری بلیک میلنگ میں نہ آئے تو حکومت گرادوں گا، اپوزیشن جو بھی چال چلے گی اس کے لیے تیار ہوں، مخالف کی ہر سازش کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں ،وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں وزیر داخلہ شیخ رشید کو مخاطب کر کے مخالفین کو چیلنج کیا کہ شیخ صاحب یاد رکھیں! کپتان جب میچ کھیلتا ہے تو وہ اپنے مخالف کی ہر چیز کیلئے تیار ہوتا ہے، اللہ نے مجھے دنیا میں ٹاپ پانچ کپتانوں میں رکھا تھا، دنیا کی تاریخ میں میرا بھی نام ہے، کپتان مخالف ٹیم کی ہر حکمت عملی پر نظر رکھتا ہے، کپتان تیار رہتا ہے کہ مخالف ٹاس جیتے گا تو کیا کروں گا، مخالف وکٹ تیز بنائے گا تو میں کونسی بولنگ کھلائوں گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ میرے مخالف، چوروں کا ٹولہ، ڈاکوئوں کا پلندہ جو بھی کرلے میں تیار ہوںکیونکہ کپتان جب میدان میں ہوتا ہے تو ہر چیز کے لیے خود کو تیار رکھتا ہے۔