ڈھاکہ (صباح نیوز)بنگلا دیشی طلبہ نے صیہونی حکومت کے خلاف مظاہرہ کر کے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔غزہ میں اسرائیلی اقدامات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پیر کو یونیورسٹی اور اسکولوں سمیت بنگلہ دیش بھر کے متعدد تعلیمی اداروں نے کلاسز اور امتحانات معطل کر دیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کی پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی طلبہ تنظیموں نے پیر کو دارالحکومت ڈھاکا میں اسرائیل مخالف مظاہروں اور ملک بھر کے تعلیمی ادروں میں ہڑتال کی کال دی تھی ۔ ڈھاکا میں ہونے والے مظاہرے میں موجود براک یونیورسٹی کے طالبعلم فرانیس فریڈ نے کہا ہے کہ جو کچھ غزہ میں ہوا ہے وہ ایک جنگی جرم ہے اور اسرائیل ، غزہ کو کنٹرول کرنے کے لئے وحشیانہ قتل عام کر رہا ہے۔
طلبہ تنظیموں کے رہنماؤں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عالم اسلام کو متحدہ ہو جانا چاہئے اور سیاسی اقدامات سمیت موثر اقدامات انجام دینا چاہئے ، اسلامی ممالک کو فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی کے لئے نوجوانوں کی ایک عالمگیر تحریک شروع کرنا چاہئے اور جنگی جرائم کے سلسلے میں ہیگ کی عدالت میں مقدمہ دائر کرنا چاہئے،عالمی دنیا غزہ کے لیے رک جاتی ہے ہڑتال کے جواب میں، ڈھاکہ یونیورسٹی نے طلبا کی زیرقیادت اقدامات کے بعد باضابطہ طور پر اس دن کے لیے تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا۔ یونیورسٹی کے دفاتر بھی صبح 9:00 بجے سے 11:00 بجے تک بند رہے۔اسی طرح جہانگیر نگر یونیورسٹی نے دن بھر تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل کردیں اور تمام دفاتر صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک بند رکھے، اس عالمی ہڑتال میں کئی نجی یونیورسٹیوں بشمول نارتھ ساتھ یونیورسٹی، انڈیپنڈنٹ یونیورسٹی، بنگلہ دیش، براک یونیورسٹی، اور ایسٹ ویسٹ یونیورسٹی نے بھی اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حصہ لیا۔
راجشاہی یونیورسٹی کے طلبا نے پیرس روڈ پر واقع سینیٹ بلڈنگ میں صبح 11 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ریلی نکالی، یونیورسٹیوں کے علاوہ، ملک بھر میں بہت سے اسکولوں اور کالجوں نے بھی اپنی تعلیمی سرگرمیاں معطل رکھیں حالانکہ ان تمام تعلیمی اداروں نے سرکاری بیانات جاری نہیں کیے تھے۔کمیلہ، پیروج پور اور باریشال جیسے اضلاع میں طلبا نے کلاسوں اور امتحانات کا بائیکاٹ کیا اور فلسطینیوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرے کیے، بنگلہ دیش بھر میں یہ اقدامات غزہ میں جاری صورتحال کے خلاف عالمی ہڑتال کی کال کے جواب میں اٹھائے گئے تھے۔