آئندہ سماعت پر عدالت کے ساتھ نہیں کھیلنا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کامدعا علیہ محمد بلال قیوم کوانتباہ

اسلام آباد(صباح نیوز)آئندہ سماعت پر عدالت کے ساتھ نہیں کھیلنا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کامدعا علیہ محمد بلال قیوم کوانتباہ۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2رکنی بینچ نے جمعہ کے روزکیسز کی سماعت کی۔بینچ نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے توسط سے حکومت پاکستان کی جانب سے ڈسپلنری کاروائی کوختم کرکے ملازمت پر بحال کرنے کے معاملہ پر محمد بلال قیوم کے خلاف دائر درخواست پرسماعت کی۔ چیف جسٹس کا مدعا علیہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پرآپ کے وکیل نے دلائل دیئے تھے اورآپ نے اپنے وکیل پرعدم اعتماد کااظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ میں خود دلائل دوں گا، چلیں خود دلائل دیں، یہ ہائی کورٹ کادائرہ اختیار نہیں۔محمد بلال قیوم کاکہنا تھا کہ سارے اعلیٰ حکام میرے خلاف ہیں، میرے ساتھ ظلم ہورہاہے۔

چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ مدعاعلیہ ٹربیونل جائیں۔ محمد بلال قیوم کاکہنا تھا کہ یہ بدنیتی کاکیس ہے۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ایسا سپریم کورٹ میں نہیں کرسکتے۔ مدعاعلیہ کاکہنا تھا کہ مجھے ایک موقع دیا جائے میں عدالت کوحقائق سے آگاہ کروں گا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کامدعاعلیہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پرعدالت کے ساتھ نہیں کھیلنا ، ہم انتباہ کررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار کاحقائق بیان کرنے کاموقع دیتے ہوئے کیس کی سماعت 15اپریل تک ملتوی کردی۔جبکہ بینچ نے ای فائلنگ کے زریعہ نیشنل لینگوئج پروموشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سید سردار احمد پیرزادہ اوردیگر کے خلاف ترقی دینے کے معاملہ پردائر درخواست پرسماعت کی۔دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامررحمان نے پیش ہوکردلائل دیئے۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ کیا ٹائل اسکیل پروموشن کے کوئی رولز اورپالیسی ہے۔

چوہدر ی عامررحمان کاکہنا تھا کہ یہ رولز صرف اساتذہ پرلاگوہوتے ہیں مدعا علیہ پر لاگونہیں ہوتے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کاکہنا تھا کہ صرف ہدایت دی گئی ہے کہ انہیں زیر غورلاکر فیصلہ کریں۔ چوہدری عامررحمان کاکہنا تھا کہ یہ حکومت کی پالیسی ہے ، یہ مدعاعلیہ پرلاگونہیں ہوتی۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ نیشنل لینگوئج پروموشن ڈیپارٹمنٹ کیا چیز ہے۔ چوہدری عامررحمان کاکہنا تھا کہ حکومت نے قراردادپاس کی جس کے تحت یہ ادارہ بنا، اس کے ملازم سول سرونٹس نہیں۔چوہدری عامررحمان نے فیصلے پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کی۔ بینچ نے درخواست پرنوٹس جاری کرتے ہوئے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا اور مزید سماعت20 مئی تک ملتوی کردی۔