اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی اورسابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لانگ مارچ توہین عدالت کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدیر عامر رحمان کے پیش ہونے پر سوال بھی اٹھایا۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس نعیم اخترافغان، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس عامرفاروق پرمشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے عمران خان کے خلاف حکومت کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کی جانب سے پیش ہونے پر سوال اٹھا دیا۔ جسٹس جمال خان مندو خیل نے ریمارکس دئیے کہ اگر توہین عدالت کی کارروائی شروع ہو تو اٹارنی جنرل آفس پراسیکیوٹر ہوتا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مئوقف اختیار کیا اس مقدمہ میں سینئر وکیل سلمان اسلم بٹ کی خدمات حاصل کی گئی تھیں،گزشتہ روز سلمان اسلم بٹ کاپیغام ملا کہ وہ کیس نہیں کررہے، کوئی مختصر تاریخ دے دیں۔ جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دئیے کہ توہین عدالت کے کیس میں درخواست گزار کا کام صرف معلومات دینا ہوتا ہے،
معلومات عدالت تک پہنچ گئی ہیں اب حکومت کا کام ختم ہوگیا۔جسٹس جمال خان مندوخیل کاچوہدری عامررحمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس میں کیا ہے، ہمارے حکم کی خلاف ورزی ہوئی اس میں آپ کوئی نہیں۔ عدالت نے سلمان اسلم بٹ کی عدم پیشی پر سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ حکومت نے جون 2022ء میں لانگ مارچ کو مقررہ مقام سے 4کلومیٹر آگے جناح ایونیو تک لانے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔