لندن (صباح نیوز)2025 کی ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ میں فن لینڈ نے مسلسل 8ویں سال دنیا کے خوش ترین ملک کے طور پر اپنا پہلا مقام برقرار رکھا ہے، تاہم امریکا مزید تنزلی کا شکار ہوکر 24 ویں نمبر پر آ گیا ہے، جو اس کی اب تک کی سب سے کم درجہ بندی ہے۔خوشی کے عالمی تناظر میں امریکا کی اس حالیہ تنزلی کا بظاہر سبب امریکا میں بڑھتی ہوئی سماجی تنہائی، سیاسی طور پر شدید منتقسم معاشرہ اور مجموعی طور پر فلاح و بہبود میں کمی ہیں۔
ورلڈ ہیپی نیس انڈیکس میں پاکستان 109 ویں نمبر پر ہے، پڑوسی بھارت 118 ویں نمبر پر ہے، رپورٹ کے مطابق پاکستان گزشتہ سال 108 ویں نمبر پر تھا، تاہم اس سال ایک درجہ تنزلی کے بعد 109 ویں نمبر پر چلا گیا۔ دوسری جانب، بھارت نے 8 درجے بہتری حاصل کرتے ہوئے 126 ویں سے 118 ویں نمبر پر پہنچ گیا۔دونوں ممالک مختلف سماجی، اقتصادی، اور ثقافتی عوامل کے ساتھ اپنی اپنی درجہ بندی کو متاثر کرتے ہوئے فلاح کی مختلف سطحوں کو ظاہر کرتے ہیں۔اس سال کی رپورٹ، گیلپ اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے حل کے نیٹ ورک کے تعاون سے اوکسفرڈ یونیورسٹی کے ویل بیئنگ ریسرچ سینٹر کی جانب سے شائع کی گئی ہے، جو صحت، دولت، سماجی مدد، سخاوت اور بدعنوانی سے آزادی جیسے عوامل کی بنیاد پر ممالک کا جائزہ لیتی ہے۔2025 میں سرفہرست 10 خوش ترین ممالک میں فن لینڈ سرفہرست ہے جس کے بعد بالترتیب ڈنمارک، آئس لینڈ، سویڈن، نیدرلینڈز، کوسٹا ریکا، ناروے، اسرائیل، لکسمبرگ اور میکسیکو کا نمبر ہے۔مسلسل 8ویں سال، فن لینڈ درجہ بندی میں سرفہرست ہے، اس کے نورڈک ہمسایہ ممالک، ڈنمارک، آئس لینڈ اور سویڈن، بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔تاہم، امریکا نے اپنی درجہ بندی میں ایک پریشان کن تنزلی دیکھی ہے، جو مزید نیچے 24 ویں نمبر پر آگیا ہے، جو نہ صرف گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک درجہ مزید نیچے جانے کا اشارہ ہے، بلکہ 2012 میں 11ویں مقام سے تنزلی کا مسلسل سفر بھی ہے۔رپورٹ میں امریکا میں بڑھتی ہوئی سماجی تنہائی پر روشنی ڈالی گئی ہے،
جس کے مطابق امریکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اکیلے کھانا کھانے کا انتخاب کر رہی ہے، 2023 میں، تقریبا 4 میں سے ایک امریکی نے گزشتہ روز اپنا سارا کھانا اکیلے کھانے کا بتایا، جو کہ 2003 کے مقابلے میں 53 فیصد زیادہ ہے،رپورٹ کے مطابق افغانستان دنیا کا سب سے ناخوش ملک قرار پایا، جو 147 ویں نمبر پر موجود ہے۔ اس کے بعد سیرالیون 146، لبنان 145، مالاوی 144، اور زمبابوے 143 ویں نمبر پر ہیں۔اس رپورٹ میں 140 سے زائد ممالک کے افراد سے 2022 سے 2024 کے دوران کیے گئے عالمی سروے کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ درجہ بندی کے لیے فی کس آمدنی، متوقع زندگی، سماجی مدد، آزادی، سخاوت اور کرپشن جیسے عوامل کو مدنظر رکھا گیا