لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں امیر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر عبد المجید فیاض سمیت 5ارکان کو پوچھ گچھ کے نام پر گرفتار کرنا انتہائی قابل مذمت امر ہے۔
ہندوستان نے مبقوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کررکھی ہے۔ عالمی برادری کو انسانی حقو ق کی پامالی کا نوٹس لینا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنت نظیر وادی بھارتی افواج کے لیے ڈرائونا خواب بن چکی ہے۔ پندرہ برسوںمیں 532فوجی خود کشیاں کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ بھارتی حکومت 929دنوں سے وادی کو فوجی چھائونی میں تبدیل کر رکھا ہے۔
بھارت کے غیر قانونی فوجی معاصرے کے خلاف اقوام متحدہ اور نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار ممالک کا رویہ شرمناک رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایک انتہا پسند ہندو ریاست ہے جوکہ آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔ حجاب پر پابندی لگانے کے واقعات نے مودی حکومت کے چہرے سے سیکولر ازم کا نقاب اتار دیا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کے خاتمے تک ،ہندوستان کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں ہو سکتے ، لہٰذا حکومت پاکستان بھارت کے ساتھ بیک ڈور چینل ڈپلومیسی بند کرے۔
محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ بھارت میں اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کرکے رکھ دیا ہے۔ مذہبی رسومات تک کی آزادی حاصل نہیں۔ مسکان جیسی بہادر اور نڈر بیٹی نے” اللہ اکبر” کا نعرہ لگا کر دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا نعرہ لگانے والوں کوخاک میں ملادیا ہے۔