حسینہ واجد اور ان کے74 قریبی افراد کے پاسپورٹ منسوخ

 ڈھاکہ(صباح نیوز) بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم حسینہ واجد  اور ان کے74  قریبی افراد کے پاسپورٹ منسوخ کردیے گئے ہیں۔بنگلہ دیش کے امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے اعلی عہدیداروں نے ڈھاکا میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ سابق وزیراعظم کا پاسپورٹ گزشتہ سال جولائی اور اگست میں طلبہ کے حکومت مخالف مظاہروں میں ہونے والی ہلاکتوں کی وجہ سے منسوخ کیا گیا ہے۔ان مظاہروں کے خلاف کریک ڈان میں ہونے والی اموات کے الزام میں امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے معزول وزیراعظم کے ساتھ ساتھ 74 دوسرے افراد کے پاسپورٹس بھی منسوخ کیے ہیں۔

اس کے علاوہ شہریوں کی جبری گمشدگیوں کے الزام میں 20 افراد کے پاسپورٹس بلاک کیے گئے۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف ایک ماہ سے زائد عرصے چلنے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد گزشتہ سال 6 اگست کو بنگلہ دیش سے بذریعہ ہیلی کاپٹر بھارت فرار ہوگئی تھیں جس کے بعد نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ادھر گزشتہ روزبنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے مسلسل شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارت نے سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم    حسینہ واجد کے ویزے میں توسیع کردی ہے۔77 سالہ شیخ حسینہ گزشتہ برس اگست میں بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر اپنے خلاف مظاہروں کے بعد وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑ کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔