اسلام آباد(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کے بجلی بلوں میں اضافے اور مہنگی بجلی کے خلاف ملک گیر احتجاج اور دھرنے رنگ لے آئے ، بلا آخر وفاقی حکومت نے بجلی کے نرخوں میں کمی کیلئے مختلف آپشنز پر کام شروع کردیا جس کے تحت حکومت 10 روپے فی یونٹ بجلی سستی کرنے کی خواہش مند ہے،ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا پہلا آپشن آئی پی پیز سے بات چیت کا فائدہ عوام کو منتقل کرنا ہے، 5 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرکے حکومت کو مجموعی طورپر 411 ارب روپے کی بچت ہوگی اور یہ بچت سالانہ 70 ارب روپے بنے گی۔
ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ بگاس کے 8 پاورپلانٹس کا ٹیرف تبدیل ہونے سے 238 ارب روپے کی بچت ہوگی، یہ بچت سالانہ 8 ارب 83 کروڑ روپے بنتی ہے، مزید 16 آئی پی پیز سے معاہدوں کے نتیجے میں 481 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، آئی پی پیز معاہدوں کے خاتمے یا ان میں تبدیلی کا فائدہ صارفین کو دیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت سستی بجلی کے لیے ونٹربجلی سہولت پیکج میں توسیع کا جائزہ بھی لے رہی ہے جب کہ بجلی بلوں پر ٹیکسز کا بوجھ کم کرنیکی بھی تجویز زیر غور ہے، وفاقی حکومت سالانہ 800 ارب روپے سیزائد بجلی بلوں پر ٹیکسوں سے حاصل کرتی ہے،
ذرائع وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ ان تمام اقدامات سے حکومت 10 روپے فی یونٹ تک بجلی سستی کرنا چاہتی ہے۔یاد رہے ہیں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں جماعت اسلامی نے ملک گیر احتجاج اور دھرنے دئیے تھے جماعت اسلامی نے بجلی بلوں میں ظالمانہ اضافہ اور مہنگی بجلی کے خلاف اسلام آباد میں بھی بڑا حتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد حکومت نے باضابطہ مذاکرت میں مطالبات تسلیم کیے تھے۔