لاہور (صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مذاکرات کی ناکامی جمہوریت کے لیے خطرہ ہو سکتی ہے،9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ۔
اے ٹی سی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ملک اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے، امریکہ نے پاکستان کے نیوکلئیر اور میزائل سسٹم پر بات چیت کی ہے، جس سے اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات کی ضرورت پاکستان کو ہے، نہ کہ پی ٹی آئی کو۔ انہوں نے دعا کی کہ یہ مذاکرات کسی منطقی نتیجے تک پہنچیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا مثبت نتیجہ نہ آنے کی صورت میں حکومت کی استحکام خطرے میں پڑ سکتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی لوگوں کے دلوں میں ہیں اور تحریک انصاف نے ہمیشہ نیک نیتی سے مذاکرات کا عمل شروع کیا ہے، مذاکرات کی ناکامی جمہوریت کے لیے خطرہ ہو سکتی ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے جیل میں ہونے کے باوجود نہ تو ضمانت ملی اور نہ ہی کیس شروع ہوا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیاسی بے گناہوں کے ساتھ رعایت ملنی چاہیے۔انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک کی ضرورت کا علم ہونا چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے حال ہی میں رہا ہونے والے سیاسی قیدیوں کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ یہ جمہوریت کے مفاد میں ایک اچھا قدم ہے۔