کوئٹہ۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ حکمران اتحاد ذاتی مفادات میں اورپی ٹی آئی پر حملوں میں مصروف عوام کو ان کی حالت پر چھوڑ دیا ہے بلوچستان کے نوجوان تعلیم اورروزگار سے محروم ہیں اہل بلوچستان کو نظراندازکرنا یہاں کے عوام کیساتھ زیادتی ہے بلوچستان کے وسائل لوٹے جارہے ہیں لاتعلق بے گناہ افراد کو لاپتہ کیے جارہے ہیں مصور کاکڑ کی بازیابی کے حوالے سے بھی خاندان وعوام کو اندھیرے میں رکھا گیا ہے ۔حکمران کی ترجیح عوامی مسائل اوران کا حل نہیں ۔فارم 47جعلی منتخت ہونے والے کرپشن وکمیشن میں مصروف ہے جماعت اسلامی کا 29دسمبر قومی قبائلی مشاورت ،5جنوری ڈیرہ مرادجمالی اور 12جنوری ڈیرہ اللہ یار میں عوامی جلسے عوامی مسائل کو اجاگرا ورحل کی راہ متعین کریگی ۔عوام نان شبینہ کے محتاج حکمران اپنی مراعات وتنخواہوں میں اضافہ کررہے ہیں۔
ان خیالات کاا ظہارانہوں نے گوادرمیں تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کوترقی وخوشحالی کے مواقع میسر نہیں منشیات کی بہتات ،روزگاربرائے فروخت ،علاج اورتعلیم مشکل اورمہنگا ہونے کی وجہ سے عوام اورنوجوان پریشان ہیں ۔ترقی وخوشحالی کاکوئی پروگرام وپراجیکٹ نہیں ۔جماعت اسلامی کے نمائندے عوامی مسائل کو اجاگر اوران کے حل کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کر رہی ہے ۔جعلی حکمرانوں ،وفاق کے غلاموں ،سیکورٹی اداروں اورآفیسرزکی لوٹ مار زیادتیوں ناانصافیوں کی وجہ سے محب وطن نوجوان اورعوام مایوس ،احساس محرومی اور مشکلات کا شکار ہیں لوٹ مار وزیادتیوں کی وجہ سے ردعمل ،نفرت اور تعصب بڑھ گیا ہے ۔ایف سی وسیکورٹی اداروں کاعوام کے تحفظ کے بجائے کاروبار میں مصروف ہونالمحہ فکریہ ،نفرت تعصب اوربدامنی وبدعنوانی بڑھنے کی وجہ ہے ۔ظلم وجبراورلوٹ مار وناانصافیوں کے خاتمے کی صورت میں بلوچستان کے عوام کوحقوق مل سکتے ہیں ۔ بلوچستان کے سلگتے قومی اجتماعی مسائل کے حل کے حوالے سے وفاقی حکومت ،مقتدر قوتوں اورصوبے میں بیٹھے ہوئے حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے اہل بلوچستان بدترین مسائل مشکلات کے دلدل میں پھنس گیے ہیں ہرطرف لوٹ مار جاری ہے کرپشن وکمیشن کا بازارگرم ہے کوئی پوچھنے والا نہیں بلوچستان کے عوام کو حقوق ووسائل کون فراہم کریگا عوام کیلئے جماعت اسلامی ایوان کے اندراورباہر بھر پور آوازبلندکر رہی ہے سیکورٹی والے بارڈر،ساحل وچیک پوسٹوں پربھتہ خوری ،لوٹ مار ،ٹرکوں گاڑیوں سے حصہ مانگنے میں مصروف ہیں ۔جگرگوشے لاپتہ ،بدعنوانی ،بدامنی کا دو ردورہ ،نوجوان روزگارکیلئے فکر مند ،عوام جان ومال کی حفاظت کیلئے پریشان جبکہ اس کی ذمہ داری لینے والاکوئی نہیں ۔جماعت اسلامی بلوچستان کے حقوق کے حصول ،حکمرانوں ومقتدر قوتوں حقوق کے حصول ،ظلم وزیادتیوں کے خلاف 29دسمبر کو قبائلی سربراہان وعمائدین کا قومی مشاورت کر رہی ہے انشاء اللہ بلوچستان کی قیادت کر یکجاومتحد کرکے متفقہ لائحہ عمل اختیار کرکے حکمرانوں سے حقوق ،روزگار ،وسائل ،لاپتہ افرادمانگیں گے ،بارڈر کی تجارت ،ساحل اورکاروبار کی بندش ،چیک پوسٹوں ،ساحل اور بارڈر پر مقتدر قوتوں کی قبضہ گیری سے عوام نوجوان پریشان ہیں